قمر گوالیاری کے تمام مواد

6 غزل (Ghazal)

    کیا زندگی ہے کوئی سزا سوچنا پڑا

    کیا زندگی ہے کوئی سزا سوچنا پڑا کیوں مانگتے ہیں لوگ دعا سوچنا پڑا تیرا بدن یہ تیری جوانی ترا چلن کس کس کو لگ رہی ہے ہوا سوچنا پڑا سب کے بدن لباس سے باہر نکل نہ آئیں یہ ڈنک کون مار گیا سوچنا پڑا بے کس غریب پر کہ غریبی ہٹاؤ پر سرمایہ دار کس پہ ہنسا سوچنا پڑا کیا وہ ہے بےوقوف کہ ...

    مزید پڑھیے

    انسان کو انساں سے کچھ کام نہیں ہوتا

    انسان کو انساں سے کچھ کام نہیں ہوتا دنیا میں محبت کا جب نام نہیں ہوتا یہ کیسی حقیقت ہے اے دوست محبت میں آغاز تو ہوتا ہے انجام نہیں ہوتا تم سے تو نہ کچھ ہوگا اے چارہ گرو جاؤ بیمار محبت کو آرام نہیں ہوتا یہ منزل آخر ہے آ جاؤ عیادت کو آ جانے سے ایسے میں الزام نہیں ہوتا لازم ہے ...

    مزید پڑھیے

    آدمی وہ بھلا نہیں ہوتا

    آدمی وہ بھلا نہیں ہوتا جس کا دل آئنہ نہیں ہوتا آدمی سے خطا تو ہوتی ہے آدمی دیوتا نہیں ہوتا راستے پھر نئے نکلتے ہیں جب کوئی رہنما نہیں ہوتا درد دل سے جدا نہیں ہوگا درد دل سے جدا نہیں ہوتا کچھ کمی ہے کہیں تو کوئی قمرؔ یہ چمن کیوں ہرا نہیں ہوتا

    مزید پڑھیے

    پھر جلا کوئی آشیاں صاحب

    پھر جلا کوئی آشیاں صاحب پھر فضا ہے دھواں دھواں صاحب ہے ضمیر ایک آئنے کی طرح دیکھیے اپنی خامیاں صاحب آپ کا ساتھ کیا ہوا ہے نصیب میرا رستہ ہے کہکشاں صاحب صرف آنکھوں سے بات ہوتی ہے عشق رکھتا نہیں زباں صاحب جب برائی کو اس نے بویا ہے کیسے کاٹے وہ نیکیاں صاحب پیڑ اب چھاؤں دے نہیں ...

    مزید پڑھیے

    پناہ ڈھونڈ رہا ہے ہر اک مکاں کی طرف

    پناہ ڈھونڈ رہا ہے ہر اک مکاں کی طرف کہ بچہ دوڑ کے آتا ہے جیسے ماں کی طرف عمل سے آپ کے قدموں میں کہکشاں ہوگی یہ کیا کہ دیکھا کریں آپ کہکشاں کی طرف لہو سے سینچا ہوا گلستاں مٹے گا نہیں ہوائیں گرم چلیں لاکھ گلستاں کی طرف خبر یہ سب کو ہے پانی نہیں سراب ہے وہ مگر ہیں پھر بھی سبھی سعیٔ ...

    مزید پڑھیے

تمام