آدمی وہ بھلا نہیں ہوتا
آدمی وہ بھلا نہیں ہوتا
جس کا دل آئنہ نہیں ہوتا
آدمی سے خطا تو ہوتی ہے
آدمی دیوتا نہیں ہوتا
راستے پھر نئے نکلتے ہیں
جب کوئی رہنما نہیں ہوتا
درد دل سے جدا نہیں ہوگا
درد دل سے جدا نہیں ہوتا
کچھ کمی ہے کہیں تو کوئی قمرؔ
یہ چمن کیوں ہرا نہیں ہوتا