کچھ ایسے چشم تمنا کو آزمایا گیا
کچھ ایسے چشم تمنا کو آزمایا گیا کسی بھی عکس کو پورا نہیں دکھایا گیا درون خواب دکھا کر کوئی حسیں پیکر ہمارے ہونٹوں کا مصرف ہمیں سجھایا گیا ادھورا چھوڑ دیا عشق اس لیے ہم نے ہمیں یہ کام مکمل نہیں سکھایا گیا پھر اس کے بعد اٹھیں گے فقط سر محشر گر آج بزم سے ان کی ہمیں اٹھایا گیا ...