Pritpal Singh Betab

پرتپال سنگھ بیتاب

صوفیانہ رنگ کے جدید شاعر

Eminent modern poet having Sufistic leanings

پرتپال سنگھ بیتاب کی نظم

    تیشہ بدست

    کب سے ان پہاڑوں کے سینے چیر چیر کر ان کی رگیں کھوج کھوج کر لعل و جواہر نکال رہا ہوں ڈھیروں کے ڈھیر لگا رہا ہوں بظاہر بہت خوش ہوں کہ لعل و جواہر کے یہ انبار میں نے لگائے ہیں بہ باطن البتہ اداس ہوں کہ وہ لعل جس کی مجھے تلاش ہے ہنوز میری دسترس سے پرے ہے دراصل وہ پہاڑ ابھی تک میری آنکھ ...

    مزید پڑھیے

    نقطۂ نو گریز

    ی تک پڑھی ہوئی ساری کتابیں دیکھی ہوئی تمام دنیا بلکہ دنیائیں اندر سے باہر کے تمام تجربات ماضی کا حصہ ہیں تاریخ بن چکے ہیں یہاں سے آگے سفر نیا ہے بالکل نیا کاغذ کورا ہے بالکل کورا بلکہ تمام کاغذ کورے ہیں بالکل کورے تحریر منتظر ہے نقطۂ آغاز سے بلکہ موہوم ہے ہندسۂ یکم ہے بلکہ صفر ...

    مزید پڑھیے