Partav Rohila

پرتو روہیلہ

شاعر،محقق اور مترجم/غالب کے فارسی مکتوبات کے اردو ترجمے اور اپنے ''دوہے'' کے لیے مشہور

Poet, Researcher and Translator/Known for Urdu translation of Ghalib’s Persian letters.

پرتو روہیلہ کے تمام مواد

6 غزل (Ghazal)

    حرص مال و منال میں کھویا

    حرص مال و منال میں کھویا ہم نے فردا بھی حال میں کھویا ایک لمحہ تھا تجھ کو پانے کا وہ بھی فکر مآل میں کھویا میں نے پندار عاشقی سارا اک ادھورے سوال میں کھویا وہ ستارا جو راہ دکھلاتا خود غرور‌ کمال میں کھویا کارواں محو ہے اندھیروں میں رہنما قیل و قال میں کھویا ساعتیں سرنگوں ...

    مزید پڑھیے

    اس گرمئ بازار سے بڑھ کر نہیں کچھ بھی

    اس گرمئ بازار سے بڑھ کر نہیں کچھ بھی سچ جانیے دکان کے اندر نہیں کچھ بھی ہم جہد مسلسل سے جہاں ٹوٹ کے گر جائیں وہ لمحہ حقیقت ہے مقدر نہیں کچھ بھی مجبور تجسس نے کیا ہے ہمیں ورنہ اس قید کی دیوار کے باہر نہیں کچھ بھی یہ میری تمنا ہے کہ جنبش میں ہیں پردے اک خواہش پیہم ہے پس در نہیں کچھ ...

    مزید پڑھیے

    اس دشت‌ ہلاکت سے گزر کون کرے گا

    اس دشت‌ ہلاکت سے گزر کون کرے گا بے امن خرابوں میں سفر کون کرے گا خورشید جو ڈوبیں گے ابھرنے ہی سے پہلے اس تیرگیٔ شب کی سحر کون کرے گا چھن جائیں سر راہ جہاں چادریں سر کی اس ظلم کی نگری میں بسر کون کرے گا جس دور میں ہو بے ہنری وجہ سیادت اس دور میں تشہیر ہنر کون کرے گا اڑ جائیں گے ...

    مزید پڑھیے

    اپنے مرکز پہ نہ پورا ہوا چکر میرا

    اپنے مرکز پہ نہ پورا ہوا چکر میرا اجنبی ہاتھ بدلتے رہے محور میرا میرے قالب کی شناسا نہیں ہیئت میری اپنے سائے سے بھی بیزار ہے پیکر میرا میرے سینے پہ تو دشمن کا کوئی زخم نہیں میرے پہلو میں جو اترا ہے تو خنجر میرا میں تو اب تک نہیں سیکھا ہوں زمیں پر چلنا اور خلاؤں میں ہے چھایا ہوا ...

    مزید پڑھیے

    وہ نہ پہچانے یہ خدشہ سا لگتا رہتا ہے

    وہ نہ پہچانے یہ خدشہ سا لگتا رہتا ہے رخ پہ اس کے نیا چہرہ سا لگا رہتا ہے اپنے گھر میں بھی تو ہے چین سے سونا مشکل چھت نہ گر جائے یہ کھٹکا سا لگا رہتا ہے وہ زمیں خاک اگائے گی عداوت کے سوا پیار پر جس جگہ پہرہ سا لگا رہتا ہے بھیڑ چھٹتی نہیں اس کلبۂ احزاں سے کبھی آرزوئیں ہیں کہ میلہ سا ...

    مزید پڑھیے

تمام

5 نظم (Nazm)

    ابدی مسئلہ

    کوئی کپڑے پہ بوٹے کاڑھے کوئی پھول بنائے کوئی اپنا بالک پالے کوئی گھر کو سجائے کوئی بس آواز کے بل پر بجھتے دیپ جلائے کوئی رنگوں سے کاغذ اندر جیون جوت جگائے کوئی پتھر اینٹیں جوڑے تاج محل بنائے کوئی منبر اوپر کوکے پاپ اگنی سے ڈرائے کوئی گھنگھرو باندھ کے ناچے انگ کلا دکھلائے کوئی ...

    مزید پڑھیے

    سقوط‌ شادمانی

    مسرت کے اس لمحۂ بے کراں میں کہ ہم دونوں لیٹے ہوئے گھاس پر نیلے آکاش کو دیکھتے تھے تمہیں یاد ہوگا کہ تم نے کہا تھا خوشی شادمانی کی کتنی بڑی اور حسیں سلطنت میرے زیر نگیں ہے یہ مخمل سا توشک نما سبزہ ہوا کا یہ کیف خماریں چمکتی ہوئی دھوپ کے گرم پیوست بوسے فلک کی فراخی فضاؤں کا یہ ...

    مزید پڑھیے

    حکایت شب

    چنانچہ سر شام ہم سب کسی خاندان فرنگی سے بہر ملاقات نکلے یہاں میرا ''ہم سب'' سے مطلب ہے وہ دوسرے ہم وطن اور پڑوسی کہ جو ملک افرنگ کی اس بڑی جامعہ میں حصول زر علم و دانش کو آئے ہوئے تھے ''کسی'' سے یہ مطلب ہے ہم کو خبر تک نہیں تھی کہ ہم سب کہاں جا رہے ہیں کہاں کس کو کس شخص کی میزبانی ملے ...

    مزید پڑھیے

    پن کشن

    مرے پن کشن میں بہت سی پنیں ہیں اور اکثر پنیں اس میں ایسی ہیں جو دور انجانے ملکوں سے آئے خطوں سے نکالی گئی ہیں یہ اس وقت ظاہر حقیقت کی صورت مرے پن کشن میں لگی ہیں اگر پن کشن کی ہر اک پن یہ سوچے کہ میں تو فلاں دیش کی ہوں فلاں دیش نے میرا لوہا جنا تھا فلاں دیش نے میری صورت گڑھی تھی تو یہ ...

    مزید پڑھیے

    تفاوت راہ

    حسین کافوری انگلیوں میں سفید سگریٹ لیے وہ لڑکی کھڑی کھڑی اپنے شنگرفی نرم ہونٹوں سے یوں لگاتی کہ جیسے جیون کے موم رس کو وہ گھونٹ بھر بھر کے پی رہی ہو مگر طلب کا وصال لب کا یہ لمحہ تیز گام و گریز پا تھا سیاہ ایڑی زمیں پر اس کو بے حسی سے کچل رہی تھی

    مزید پڑھیے