Partav Rohila

پرتو روہیلہ

شاعر،محقق اور مترجم/غالب کے فارسی مکتوبات کے اردو ترجمے اور اپنے ''دوہے'' کے لیے مشہور

Poet, Researcher and Translator/Known for Urdu translation of Ghalib’s Persian letters.

پرتو روہیلہ کی غزل

    حرص مال و منال میں کھویا

    حرص مال و منال میں کھویا ہم نے فردا بھی حال میں کھویا ایک لمحہ تھا تجھ کو پانے کا وہ بھی فکر مآل میں کھویا میں نے پندار عاشقی سارا اک ادھورے سوال میں کھویا وہ ستارا جو راہ دکھلاتا خود غرور‌ کمال میں کھویا کارواں محو ہے اندھیروں میں رہنما قیل و قال میں کھویا ساعتیں سرنگوں ...

    مزید پڑھیے

    اس گرمئ بازار سے بڑھ کر نہیں کچھ بھی

    اس گرمئ بازار سے بڑھ کر نہیں کچھ بھی سچ جانیے دکان کے اندر نہیں کچھ بھی ہم جہد مسلسل سے جہاں ٹوٹ کے گر جائیں وہ لمحہ حقیقت ہے مقدر نہیں کچھ بھی مجبور تجسس نے کیا ہے ہمیں ورنہ اس قید کی دیوار کے باہر نہیں کچھ بھی یہ میری تمنا ہے کہ جنبش میں ہیں پردے اک خواہش پیہم ہے پس در نہیں کچھ ...

    مزید پڑھیے

    اس دشت‌ ہلاکت سے گزر کون کرے گا

    اس دشت‌ ہلاکت سے گزر کون کرے گا بے امن خرابوں میں سفر کون کرے گا خورشید جو ڈوبیں گے ابھرنے ہی سے پہلے اس تیرگیٔ شب کی سحر کون کرے گا چھن جائیں سر راہ جہاں چادریں سر کی اس ظلم کی نگری میں بسر کون کرے گا جس دور میں ہو بے ہنری وجہ سیادت اس دور میں تشہیر ہنر کون کرے گا اڑ جائیں گے ...

    مزید پڑھیے

    اپنے مرکز پہ نہ پورا ہوا چکر میرا

    اپنے مرکز پہ نہ پورا ہوا چکر میرا اجنبی ہاتھ بدلتے رہے محور میرا میرے قالب کی شناسا نہیں ہیئت میری اپنے سائے سے بھی بیزار ہے پیکر میرا میرے سینے پہ تو دشمن کا کوئی زخم نہیں میرے پہلو میں جو اترا ہے تو خنجر میرا میں تو اب تک نہیں سیکھا ہوں زمیں پر چلنا اور خلاؤں میں ہے چھایا ہوا ...

    مزید پڑھیے

    وہ نہ پہچانے یہ خدشہ سا لگتا رہتا ہے

    وہ نہ پہچانے یہ خدشہ سا لگتا رہتا ہے رخ پہ اس کے نیا چہرہ سا لگا رہتا ہے اپنے گھر میں بھی تو ہے چین سے سونا مشکل چھت نہ گر جائے یہ کھٹکا سا لگا رہتا ہے وہ زمیں خاک اگائے گی عداوت کے سوا پیار پر جس جگہ پہرہ سا لگا رہتا ہے بھیڑ چھٹتی نہیں اس کلبۂ احزاں سے کبھی آرزوئیں ہیں کہ میلہ سا ...

    مزید پڑھیے

    میں جو صحرا میں کسی پیڑ کا سایا ہوتا

    میں جو صحرا میں کسی پیڑ کا سایا ہوتا دل زدہ کوئی گھڑی بھر کو تو ٹھہرا ہوتا اب تو وہ شاخ بھی شاید ہی گلستاں میں ملے کاش اس پھول کو اس وقت ہی توڑا ہوتا وقت فرصت نہیں دے گا ہمیں مڑنے کی کبھی آگے بڑھتے ہوئے ہم نے جو یہ سوچا ہوتا ہنستے ہنستے جو ہمیں چھوڑ گیا ہے حیراں اب رلانے کے لئے ...

    مزید پڑھیے