Parkash Nath Parvez

پرکاش ناتھ پرویز

پرکاش ناتھ پرویز کی غزل

    دل میں اک درد نہاں ہو تو غزل ہوتی ہے

    دل میں اک درد نہاں ہو تو غزل ہوتی ہے سیل جذبات رواں ہو تو غزل ہوتی ہے غم کا احساس جواں ہو تو غزل ہوتی ہے عشق مائل بہ فغاں ہو تو غزل ہوتی ہے ان پہ جب اپنا گماں ہو تو نکھرتا ہے شعور خود پہ جب ان کا گماں ہو تو غزل ہوتی ہے میرے دل میں جو نہاں ہے وہ غم بے پایاں تیری آنکھوں سے عیاں ہو تو ...

    مزید پڑھیے

    پیار کے بندھن کاٹ رہے ہیں پریم کا رشتہ توڑ رہے ہیں

    پیار کے بندھن کاٹ رہے ہیں پریم کا رشتہ توڑ رہے ہیں شہر محبت کے باشندے شہر محبت چھوڑ رہے ہیں ارمانوں کے رہواروں کو جانب دنیا موڑ رہے ہیں الفت کا دم بھرنے والے الفت کا دل توڑ رہے ہیں اتنا ہم کو علم نہیں تھا ہجر کے صدمے سہنے ہوں گے یہ قطعاً احساس نہیں تھا کس سے ناطہ جوڑ رہے ہیں اس ...

    مزید پڑھیے

    محو ہے حسن کی اداؤں میں

    محو ہے حسن کی اداؤں میں عشق رہتا ہے کن ہواؤں میں مے کشی کیا خطا خطاؤں میں جا پڑی بات پارساؤں میں بار احساں بڑھا دیا مجھ پر اور کیا ہے تری عطاؤں میں اور کیا ہے تری عطاؤں میں نفرتوں کا غبار دیکھو گے حسن اخلاص کی رداؤں میں گم نہ ہو جائیں ولولے دل کے زیست کے پر خطر خلاؤں میں رقص ...

    مزید پڑھیے

    حسن پابند جفا ہو جیسے

    حسن پابند جفا ہو جیسے یہ کوئی خاص ادا ہو جیسے یوں تری یاد ہے مرے دل میں کسی مرگھٹ میں دیا ہو جیسے ہو گیا سوکھ کے کانٹا ہر پھول یہ مہکنے کی سزا ہو جیسے میری فرقت کا غم آگیں عالم چھپ کے تو دیکھ رہا ہو جیسے کشتیاں غرق ہوئی جاتی ہیں ناخدا ہو نہ خدا ہو جیسے اللہ اللہ ترا انداز ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2