Parkash Nath Parvez

پرکاش ناتھ پرویز

پرکاش ناتھ پرویز کے تمام مواد

14 غزل (Ghazal)

    اے کائنات تیرے سہارے ہمیں تو ہیں

    اے کائنات تیرے سہارے ہمیں تو ہیں تیرے نظر نواز اشارے ہمیں تو ہیں امواج حسن و عشق کا عرفاں ہمیں سے ہے دریائے زندگی کے کنارے ہمیں تو ہیں طوفان حادثات کے خالق تمہیں تو ہو طوفان جن کو پار اتارے ہمیں تو ہیں ہم سے سوا حیات کو سمجھے گا اور کون ان کی نوازشات کے مارے ہمیں تو ہیں یہ اور ...

    مزید پڑھیے

    یہ قدرت کے ہاتھوں کے دل کش صنم

    یہ قدرت کے ہاتھوں کے دل کش صنم کہیں دیکھ کر بت نہ بن جائیں ہم مرا دل بڑی قیمتی چیز ہے مقیم اس میں ہے ایک عالم کا غم محبت سے خالی نہیں کوئی دل محبت ہر اک دل میں ہے بیش و کم ستم کو کرم کہہ رہا ہے جہاں ذرا دیکھیے تو جہاں کا ستم اگر دل میں رنگینیاں ہی نہ ہوں تو سیر جناں بھی ہے سیر ...

    مزید پڑھیے

    نہ اہل دل سے نہ اہل نظر سے ملتا ہے

    نہ اہل دل سے نہ اہل نظر سے ملتا ہے شعور ذات فقط اپنے در سے ملتا ہے تمہارے فیض سے کھلتے ہیں زندگی میں گلاب جنوں کو رنگ تمہاری نظر سے ملتا ہے بکھر رہی ہیں ضیائیں نکھر رہی ہے فضا تمہارا حسن جمال سحر سے ملتا ہے فروغ شوق ہے یا ارتقائے جذب دروں پتا اب اپنا تمہاری خبر سے ملتا ہے وہی ...

    مزید پڑھیے

    رہ طلب میں ہمیں غم پہ غم نظر آئے

    رہ طلب میں ہمیں غم پہ غم نظر آئے بقدر ذوق مگر پھر بھی کم نظر آئے وہیں وہیں مرا ذوق سجود مچلا ہے جہاں جہاں ترے نقش قدم نظر آئے مرے شعور کی آنکھوں میں آ گئے آنسو مجھے اسیر الم جب صنم نظر آئے تری تلاش میں یہ بھی مقام آیا ہے جدھر نگاہ اٹھی صرف ہم نظر آئے وہ جلوہ بار ہیں دل کے نگار ...

    مزید پڑھیے

    خوب تھیں میکدے کی فضائیں

    خوب تھیں میکدے کی فضائیں رہ گئیں چھٹ کے غم کی گھٹائیں موت امداد کو آ چکی ہے ان سے کہہ دو کہ وہ اب نہ آئیں شعلۂ حسن سے کیا بچے گا دامن دل کو ہم کیا بچائیں حشر ڈھاتی ہے جنبش نظر کی فتنہ گر ہیں کسی کی ادائیں سوچتے ہیں کہ اس بے وفا کو یاد رکھیں کہ ہم بھول جائیں حادثات جہاں توبہ ...

    مزید پڑھیے

تمام