Obaidurrahman Niyazi

عبید الرحمان نیازی

عبید الرحمان نیازی کے تمام مواد

14 غزل (Ghazal)

    کسی کے پاؤں کی رگڑ سے آگ سی لگی تو تھی کدھر گئی

    کسی کے پاؤں کی رگڑ سے آگ سی لگی تو تھی کدھر گئی نظر تو آئی تھی مجھے ذرا سی دیر روشنی کدھر گئی میں اس کے لفظ لفظ کی بناوٹوں میں گم تھا جب ہوا چلی جو میرے دل کی میز پر کتاب تھی کھلی ہوئی کدھر گئی بس ایک موڑ کیا کٹا کہ واپسی کا راستہ ہی کھو گیا میں ڈھونڈ ڈھونڈ تھک گیا یہیں تو تھی مری ...

    مزید پڑھیے

    سایہ کیے ہوئے تھا جو بادل نہیں رہا

    سایہ کیے ہوئے تھا جو بادل نہیں رہا آفات کا یہ مہر مگر ڈھل نہیں رہا سر پر تھی اس کی چھاؤں تو موجود تھے حواس پگلا گئے ہیں ہم کہ وہ آنچل نہیں رہا جیون کی شاہراہ کو روشن کیے ہوئے اک ہی تو قمقمہ تھا جو اب جل نہیں رہا اک خوبرو پرندہ بڑی دور جا بسا اب خواہشوں کا باغ مکمل نہیں رہا ٹھہرے ...

    مزید پڑھیے

    مسافرت مری ہر جستجو سے خالی ہے

    مسافرت مری ہر جستجو سے خالی ہے بس اک مدار میں پھرنے کی خو بنا لی ہے تمام وقت میں شہر گماں میں رہتا ہوں سکوں سے رہنے کی منطق نئی نکالی ہے حریص آریوں کی بھینٹ چڑھ گیا چپ چاپ شجر پہ اب کوئی پتا نہ کوئی ڈالی ہے ہوا میں بھر گئی ہے بوئے اشتہا ہر سو کسی غریب نے اپنی ردا اچھالی ہے لبوں ...

    مزید پڑھیے

    دشت کے بیچ میں تالاب نظر آتے ہیں

    دشت کے بیچ میں تالاب نظر آتے ہیں ہم غریبوں کو فقط خواب نظر آتے ہیں چاندنی کھل کے جو برسے کبھی صحراؤں میں ریت کے ذرے بھی مہتاب نظر آتے ہیں جھونپڑے والے تو سوتے ہی نہیں ساون میں سوئیں تو خواب میں سیلاب نظر آتے ہیں دل تڑپ اٹھتا ہے جب چاند ستارے مجھ کو کالے تالاب میں غرقاب نظر آتے ...

    مزید پڑھیے

    نحیف تنکا بھلا تیز دھار کیا جانے

    نحیف تنکا بھلا تیز دھار کیا جانے نہ کر سکے گا وہ دریا کو پار کیا جانے حیات کی یہ نہایت طویل راہ گزار مسافروں کی تھکن کا شمار کیا جانے مسرتوں میں چھپا حسن دل کو کیا معلوم یہ ریگزار جمال بہار کیا جانے وہ ہم سے عمر بتانے کی بات کرتا ہے ہمیں تو سانس بھی لینا ہے بار کیا جانے نشے میں ...

    مزید پڑھیے

تمام