Obaidullah Aleem

عبید اللہ علیم

پاکستان کے ممتاز ترین جدید شاعروں میں شامل

One of the most outstanding modern poets of Pakistan.

عبید اللہ علیم کی نظم

    وصالیہ

    سب بارشیں ہو کے تھم چکی تھیں روحوں میں دھنک اتر رہی تھی میں خواب میں بات کر رہا تھا وہ نیند میں پیار کر رہی تھی احوال ہی اور ہو رہے تھے لذت میں وصال رو رہے تھے بوسوں میں دھلے دھلائے دونوں نشے میں لپٹ کے سو رہے تھے چھوٹا سا حسین سا وہ کمرہ اک عالم خواب ہو رہا تھا خوشبو سے گلاب ہو ...

    مزید پڑھیے

    یاد

    کبھی کبھی کوئی یاد کوئی بہت پرانی یاد دل کے دروازے پر ایسے دستک دیتی ہے شام کو جیسے تارا نکلے صبح کو جیسے پھول جیسے دھیرے دھیرے زمیں پر روشنیوں کا نزول جیسے روح کی پیاس بجھانے اترے کوئی رسول جیسے روتے روتے اچانک ہنس دے کوئی ملول کبھی کبھی کوئی یاد کوئی بہت پرانی یاد دل کے دروازے ...

    مزید پڑھیے

    اپنے شہروں کے لئے دعا

    پاکستان کے سارے شہرو زندہ رہو پایندہ رہو روشنیوں رنگوں کی لہرو زندہ رہو پایندہ رہو باطل سے تم کبھی نہ ڈرنا ظلم کبھی منظور نہ کرنا عظمت و ہیبت کی دیوارو زندہ رہو پایندہ رہو عکس پڑیں جس جگہ تمہارے چمکیں زمینیں ان کی ضیا سے میرے وطن کے چاند ستارو زندہ رہو پایندہ رہو موسم آئیں گزرتے ...

    مزید پڑھیے

    مرثیہ

    اداس یادوں کی مضمحل رات بیت بھی جا کہ میری آنکھوں میں اب لہو ہے نہ خواب کوئی میں سب دئیے طاق آرزو کے بجھا چکا ہوں تو ہی بتا اب کہ مرگ مہتاب و خون انجم پہ نذر کیا دوں نہ میرا ماضی نہ میرا فردا بکھر گئی تھی جو زلف کب کی سنور چکی ہے اور آنے والی سحر بھی آ کر گزر چکی ہے اداس یادوں کی ...

    مزید پڑھیے

    کیتھارسس

    مجھے خبر ہے تمہاری آنکھوں میں جو چھپا ہے تمہارے چہرے پہ جو لکھا ہے لہو جو ہر آن بولتا ہے مجھے بتا دو اور اپنے دکھ سے نجات پا لو

    مزید پڑھیے

    محبت

    میں جسم و جاں کے تمام رشتوں سے چاہتا ہوں نہیں سمجھتا کہ ایسا کیوں ہے نہ خال و خد کا جمال اس میں نہ زندگی کا کمال کوئی جو کوئی اس میں ہنر بھی ہوگا تو مجھ کو اس کی خبر نہیں ہے نہ جانے پھر کیوں! میں وقت کے دائروں سے باہر کسی تصور میں اڑ رہا ہوں خیال میں خواب و خلوت ذات و جلوت بزم میں شب و ...

    مزید پڑھیے

    چاند چہرہ ستارہ آنکھیں

    مرے خدایا میں زندگی کے عذاب لکھوں کہ خواب لکھوں یہ میرا چہرہ یہ میری آنکھیں بجھے ہوئے سے چراغ جیسے جو پھر سے چلنے کے منتظر ہوں وہ چاند چہرہ ستارہ آنکھیں وہ مہرباں سایہ دار زلفیں جنہوں نے پیماں کیے تھے مجھ سے رفاقتوں کے محبتوں کے کہا تھا مجھ سے کہ اے مسافر رہ وفا کے جہاں بھی جائے ...

    مزید پڑھیے

    نمو

    میں وہ شجر تھا کہ میرے سائے میں بیٹھنے اور شاخوں پہ جھولنے کی ہزاروں جسموں کو آرزو تھی زمیں کی آنکھیں درازیٔ عمر کی دعاؤں میں رو رہی تھیں اور سورج کے ہاتھ تھکتے نہیں تھے مجھ کو سنوارنے میں کہ میں اک آواز کا سفر تھا عجب شجر تھا کہ اس مسافر کا منتظر تھا جو میرے سائے میں آ کے بیٹھے تو ...

    مزید پڑھیے

    میں زندہ ہوں

    آخری رات تھی وہ میں نے دل سے یہ کہا حرف جو لکھے گئے اور جو زباں بولی گئی سبھی بیکار گئے میں بھی اب ہار گیا یار بھی سب ہار گئے کوئی چارہ نہیں جز ترک تعلق اے دل اک صدا اور سہی آخری بار جسم سے چھیڑا اسے روح سے چھو لے اسے آخری بار بہے ساز بدن سے کوئی نغمہ کوئی لے آخری رات ہے یہ آخری بار ...

    مزید پڑھیے

    آئیڈیل

    میری آنکھوں میں کوئی چہرہ چراغ آرزو وہ میرا آئینہ جس سے خود جھلک جاؤں کبھی ایسا موسم جیسے مے پی کر چھلک جاؤں کبھی یا کوئی ہے خواب جو دیکھا تھا لیکن پھر مجھے یاد کرنے پر بھی یاد آیا نہ تھا دل یہ کہتا ہے وہی ہے ہو بہو جس کو دیکھا تھا کبھی اور سامنے پایا نہ تھا گفتگو اس سے ہے اور ہے ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2