کبھی جھوٹے سہارے غم میں راس آیا نہیں کرتے
کبھی جھوٹے سہارے غم میں راس آیا نہیں کرتے یہ بادل اڑ کے آتے ہیں مگر سایا نہیں کرتے یہی کانٹے تو کچھ خوددار ہیں صحن گلستاں میں کہ شبنم کے لیے دامن تو پھیلایا نہیں کرتے وہ لے لیں گوشۂ دامن میں اپنے یا فلک چن لے مری آنکھوں میں آنسو بار بار آیا نہیں کرتے سلیقہ جن کو ہوتا ہے غم ...