یہ عشق نہیں آساں
فضل محمد یہاں جب سے آیا پیدل ہی گھوم رہا تھا۔ شہر کی گلیوں میں اس کے بچپن کا ایک ایک لمحہ جیسے زندہ ہوتا جارہا تھا۔ کبھی وہ کسی نکڑ پر آنکھیں بند کرکے کھڑا ہوجاتا اور ماضی کسی دریا کے تیز دھارے کے ماننداچھلتا کودتااس کی آنکھوں سے بہہ جاتا۔ وہ آنکھیں پھاڑ پھاڑ کر شناسا چہروں کو ...