اجالے کی لکیر
اک نئی صبح درخشاں کا روپہلا آنچل اپنے ہم راہ لئے عزم جواں کی تنویر ساقیٔ وقت کے رخسار پہ لہرایا ہے یہ ہے تاریک فضاؤں میں اجالے کی لکیر راستے پر کئی خورشید نئے جل اٹھے روشنی دیکھیے تا حد نظر پھیل گئی آسمانوں کو زمینوں کو نئے رنگ ملے اور فضا نکہت و رعنائی سے معمور ہوئی ہر نفس ...