کوئی نہیں پچھتانے والا
کوئی نہیں پچھتانے والا مر جائے مر جانے والا محفل میں آئے گا کیوں کر خلوت میں شرمانے والا میں روکوں لیکن کیا روکوں جائے گا گھر جانے والا شکر خدا کا ہم کرتے ہیں کام آیا کام آنے والا صبر مرا بے کار نہ جائے تڑپے وہ تڑپانے والا اپنا دل بہلاؤں کس سے ہے کون آنے جانے والا وہ نہ ملیں ...