بطور یادگار زہد مے خانے میں رکھ دینا
بطور یادگار زہد مے خانے میں رکھ دینا مری ٹوٹی ہوئی توبہ کو پیمانے میں رکھ دینا کہا تھا اے دل نافہم و ناداں تجھ سے یہ کس نے خدا خانے کی حرمت کو صنم خانے میں رکھ دینا پسند آئے نہ آئے منحصر ہے یہ طبیعت پر کسی کے سامنے دل ہم کو نذرانے میں رکھ دینا دوبارا پھر کسی دن میرے کام آئے گی اے ...