میں کسی شوخ کی گلی میں نہیں
میں کسی شوخ کی گلی میں نہیں زندگی میری زندگی میں نہیں ہم وفا کی امید کیا رکھیں کس میں ہوگی جو آپ ہی میں نہیں کوئی کیسا ہے کوئی کیسا ہے آدمیت ہر آدمی میں نہیں تذکرہ ہی وفا کا سنتا ہوں یہ کسی میں ہے یا کسی میں نہیں اس کا ملنا ہے اپنے کھونے پر فی الحقیقت خدا خودی میں نہیں کس سے ...