اس سے پھر کیا گلا کرے کوئی
اس سے پھر کیا گلا کرے کوئی جو کہے سن کے کیا کرے کوئی ہم بھی کیا کیا کہیں خدا جانے گر ہماری سنا کرے کوئی ہائے وہ باتیں پیار کی شب وصل بھولے کیا یاد کیا کرے کوئی لوگ کیوں پوچھتے ہیں حال مرا ذکر کس بات کا کرے کوئی درد دل کا علاج ہو کس سے یوں مسیحا ہوا کرے کوئی بے وفا گر کہوں تو ...