Nizam Rampuri

نظام رامپوری

نظام رامپوری کی غزل

    تم سے کچھ کہنے کو تھا بھول گیا

    تم سے کچھ کہنے کو تھا بھول گیا ہاے کیا بات تھی کیا بھول گیا بھولی بھولی جو وہ صورت دیکھی شکوۂ جور و جفا بھول گیا دل میں بیٹھا ہے یہ خوف اس بت کا ہاتھ اٹھے کہ دعا بھول گیا خوش ہوں اس وعدہ فراموشی سے اس نے ہنس کر تو کہا بھول گیا حال دل سنتے ہی کس لطف سے ہاے کچھ کہا کچھ جو رہا بھول ...

    مزید پڑھیے

    دیکھیے تو خیال خام مرا

    دیکھیے تو خیال خام مرا آپ سے اور برائی کام مرا کہیں اس بزم تک رسائی ہو پھر کوئی دیکھے اہتمام مرا شب کی باتوں پر اب بگڑتے ہو آنکھ اٹھا کر تو لو سلام مرا نام اک بت کا لب پہ ہے واعظ ہے یہی ورد صبح و شام مرا غیر یوں نکلیں اس کی محفل سے جس طرح اے نظامؔ نام مرا

    مزید پڑھیے

    گر کہوں مطلب تمہارا کھل گیا

    گر کہوں مطلب تمہارا کھل گیا کہتے ہیں اچھا ہوا کیا کھل گیا غیر کی قسمت کی کھانی ہے قسم بند تھا دروازہ ان کا کھل گیا تم کھلے بندوں ملو اغیار سے شکر پاؤں اب تمہارا کھل گیا آ گئی بے پردہ وہ صورت نظر آنکھ کی جب بند پردا کھل گیا غیر سے اب بند ہو کس بات پر گالیوں پر منہ تمہارا کھل ...

    مزید پڑھیے

    اس قدر آپ کا عتاب رہے

    اس قدر آپ کا عتاب رہے دل کو میرے نہ اضطراب رہے نہ پٹی ان سے پیار کی میزان ہاں مگر رنج بے حساب رہے یوں شب وصل کا ہے عالم یاد جیسے برسوں کی یاد خواب رہے حال دل سن کے بول اٹھا قاصد یاد کس کو یہ سب کتاب رہے منتظر ہوں کسی کے آنے کا کس کی آنکھوں میں آ کے خواب رہے صبح کے اس حجاب نے ...

    مزید پڑھیے

    دل لگے ہجر میں کیوں کر میرا

    دل لگے ہجر میں کیوں کر میرا دل ترا سا نہیں پتھر میرا یوں تو روٹھے ہیں مگر لوگوں سے پوچھتے حال ہیں اکثر میرا راہ نکلے گی نہ کب تک کوئی تری دیوار ہے اور سر میرا کہتے ہیں آہ کی دیکھیں تاثیر نہ ہوا وصل میسر میرا یہ تو کہہ کون سی تدبیر نہ کی نہ ہوا تو ہی ستم گر میرا کیا سنوں اے دل ...

    مزید پڑھیے

    انگڑائی بھی وہ لینے نہ پائے اٹھا کے ہاتھ

    انگڑائی بھی وہ لینے نہ پائے اٹھا کے ہاتھ دیکھا جو مجھ کو چھوڑ دیئے مسکرا کے ہاتھ she couldn't stretch her limbs, with all her ample grace on seeing me she smiled and kept, her modesty in place بے ساختہ نگاہیں جو آپس میں مل گئیں کیا منہ پر اس نے رکھ لیے آنکھیں چرا کے ہاتھ inadvertently, when, our eyes did chance to meet she looked away from me, and then, covered up her ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 5 سے 5