Nizam Rampuri

نظام رامپوری

نظام رامپوری کے تمام مواد

46 غزل (Ghazal)

    فکر یہی ہے ہر گھڑی غم یہی صبح و شام ہے

    فکر یہی ہے ہر گھڑی غم یہی صبح و شام ہے گر نہ ملا وہ کچھ دنوں کام یہاں تمام ہے اب ہیں ہمارے نام پر سیکڑوں گالیاں یہ لطف کہتے تھے تم میاں میاں وہ ہی تو یہ غلام ہے خیر نہ ملیے روز روز یوں ہی سہی کبھی کبھی اس سے بھی انحراف ہے اس میں بھی کچھ کلام ہے اے دل بے قرار کچھ کر وہ رکے تو رکنے ...

    مزید پڑھیے

    دل پہ جو گزرے ہے میرے آہ میں کس سے کہوں

    دل پہ جو گزرے ہے میرے آہ میں کس سے کہوں کیا کروں میں اے مرے اللہ میں کس سے کہوں جب نہ تم ہی حال دل میرا کبھی آ کر سنو تو یہ فرماؤ مجھے، اللہ میں کس سے کہوں میرے صاحب کے ذرا سے ربط پر بگڑیں نہ غیر غیر سے تم سے جو کچھ ہے راہ میں کس سے کہوں دوستو اب کہنے سننے سے نہیں کچھ فائدہ وہ تو ...

    مزید پڑھیے

    ہو کے بس انسان حیراں سر پکڑ کر بیٹھ جائے

    ہو کے بس انسان حیراں سر پکڑ کر بیٹھ جائے کیا بن آئے اس گھڑی جب وہ بگڑ کر بیٹھ جائے تو وہ آفت ہے کوئی تجھ سے اٹھا سکتا ہے دل دیکھ لے کوئی جو تجھ کو دل پکڑ کر بیٹھ جائے وصل میں بھی اس سے کہہ سکتا نہیں کچھ خوف سے دور کھچ کر پاس سے میرے نہ مڑ کر بیٹھ جائے دوستو میری نہیں تقصیر دل دینے ...

    مزید پڑھیے

    جو چپ رہوں تو بتائیں وہ گھنگنیاں منہ میں

    جو چپ رہوں تو بتائیں وہ گھنگنیاں منہ میں جو کچھ کہوں تو کہیں قینچی ہے زباں منہ میں یہ ایک بات ہے قاصد جو بھیجتا ہوں تجھے وگرنہ دل میں جو ان کے ہے وہ یہاں منہ میں زمیں کا کر دیا پیوند ہم کو اے ظالم! نہ اب بھی خاک پڑے تیرے آسماں منہ میں نہ کان رکھ کے کسی نے سنی ہزار افسوس تمام عمر ...

    مزید پڑھیے

    ہم کو شب وصال بھی رنج و محن ہوا

    ہم کو شب وصال بھی رنج و محن ہوا قسمت خلاف طبع ہوا جو سخن ہوا پھر آنے کی ہوس میں سحر کس خوشی کے ساتھ ہم راہ نالہ درد جگر بھی معن ہوا گردش بھی اس کے کوچے میں ہے اور قرار بھی قسمت تو دیکھیے کہ سفر میں وطن ہوا قاتل ادائے شکر کو یا شکوؤں کے لیے جو زخم جسم پر ہوا گویا دہن ہوا ثابت قدم ...

    مزید پڑھیے

تمام