ندھی گپتا کشش کے تمام مواد

5 غزل (Ghazal)

    چھوڑ کر جنت سی گلیاں گاؤں سے آنا پڑا

    چھوڑ کر جنت سی گلیاں گاؤں سے آنا پڑا ایک روٹی کے لیے ہی اتنا جرمانہ پڑا راس آتی تھی نہ ماں کی روٹیاں گھی سے لگی ہائے اس پردیش میں پھر بھوکا سو جانا پڑا سا رےگا ماپا دھانی سا سانی دھا پا ماگ رے ساز گر روٹھے جو مطرب سرگمیں گانا پڑا روح دے گی ساتھ تیرا جسم بس کار ہوس وہ سمجھتا ہی ...

    مزید پڑھیے

    سارے ہی زندگی کے فسانے بدل گئے

    سارے ہی زندگی کے فسانے بدل گئے موسم کی طرح دوست پرانے بدل گئے سسکا ہے گھر کی چھت پہ پرندہ بھی رات بھر کھائے جہاں نوالے گھرانے بدل گئے شانوں پہ جس پتا نے دکھایا اسے جہاں بٹیا بڑی ہوئی تو ٹھکانے بدل گئے پینسٹھ کی عمر میں بھی چڑھی ہیں جوانیاں آب و ہوا کے ساتھ سیانے بدل گئے نکلی ...

    مزید پڑھیے

    وہ ضد پے رہا ہے جھکانے پے حسنیٰ

    وہ ضد پے رہا ہے جھکانے پے حسنیٰ ہمیں تو رہے ہیں نشانے پے حسنیٰ نگاہوں کا تیرے قہر ہی قہر ہے ذرا تو رحم کر زمانے پہ حسنیٰ جنہیں یاد کرکے صدیاں گنوا دی لگے ہیں ہمیں وہ بھلانے پہ حسنیٰ پتا چاہتا ہے محض چند سانسیں ہیں بیٹوں کی نظریں خزانے پہ حسنیٰ محبت کی راہوں میں سب کچھ مٹا ...

    مزید پڑھیے

    میری داستان غزل نے اب میرے غم سبھی کو بتا دئے

    میری داستان غزل نے اب میرے غم سبھی کو بتا دئے جو چھپا رہی تھی میں اب تلک وہی راز دل لو دکھا دئے بھلا گھومتی میں کہاں کہاں لیے زخم دل تیرے نام کے میرے اشک چشم چراغ نے تیرے سارے خط ہی جلا دئے ہے بہار گم ہے فضا بھی چپ ہیں چمن سے دور وہ تتلیاں کہ ترقیوں نے دیار سے وہ حسین گاؤں مٹا ...

    مزید پڑھیے

    وہ ہمارے ہوتے ہوتے رہ گئے

    وہ ہمارے ہوتے ہوتے رہ گئے اور ہم سپنے سنجوتے رہ گئے دل بچھا کے ہم کسی کی راہ میں صرف اپنا وقت کھوتے رہ گئے پھول بھی گلشن کے سب مرجھا گئے اور ہم بوٹے ہی بوتے رہ گئے پیار کا ساگر سمٹ کر رہ گیا ہم تو بس پلکیں بھگوتے رہ گئے چاند نے باندھی تھی ڈوری غیر سے اور ہم موتی پروتے رہ گئے یہ ...

    مزید پڑھیے