Nida Fazli

ندا فاضلی

ممتاز ترین جدید شاعروں میں شامل، مقبول عام شاعر۔ ممتاز فلم نغمہ نگار اور نثر نگار، اپنی غزل ’کبھی کسی کو مکمل جہاں نہیں ملتا۔۔۔۔‘ کے لئے مشہور

One of the most prominent modern poets with wide popular appeal. Well-known film lyricist, prose writer. Famous for his ghazal 'Kabhi kisi ko mukammal Jahan nahin milta…'.

ندا فاضلی کی غزل

    کوشش کے باوجود یہ الزام رہ گیا

    کوشش کے باوجود یہ الزام رہ گیا ہر کام میں ہمیشہ کوئی کام رہ گیا چھوٹی تھی عمر اور فسانہ طویل تھا آغاز ہی لکھا گیا انجام رہ گیا اٹھ اٹھ کے مسجدوں سے نمازی چلے گئے دہشت گروں کے ہاتھ میں اسلام رہ گیا اس کا قصور یہ تھا بہت سوچتا تھا وہ وہ کامیاب ہو کے بھی ناکام رہ گیا اب کیا بتائیں ...

    مزید پڑھیے

    دنیا جسے کہتے ہیں جادو کا کھلونا ہے

    دنیا جسے کہتے ہیں جادو کا کھلونا ہے مل جائے تو مٹی ہے کھو جائے تو سونا ہے اچھا سا کوئی موسم تنہا سا کوئی عالم ہر وقت کا رونا تو بے کار کا رونا ہے برسات کا بادل تو دیوانہ ہے کیا جانے کس راہ سے بچنا ہے کس چھت کو بھگونا ہے یہ وقت جو تیرا ہے یہ وقت جو میرا ہے ہر گام پہ پہرا ہے پھر بھی ...

    مزید پڑھیے

    مٹھی بھر لوگوں کے ہاتھوں میں لاکھوں کی تقدیریں ہیں

    مٹھی بھر لوگوں کے ہاتھوں میں لاکھوں کی تقدیریں ہیں جدا جدا ہیں دھرم علاقے ایک سی لیکن زنجیریں ہیں آج اور کل کی بات نہیں ہے صدیوں کی تاریخ یہی ہے ہر آنگن میں خواب ہیں لیکن چند گھروں میں تعبیریں ہیں جب بھی کوئی تخت سجا ہے میرا تیرا خون بہا ہے درباروں کی شان و شوکت میدانوں کی ...

    مزید پڑھیے

    گرج برس پیاسی دھرتی پھر پانی دے مولا

    گرج برس پیاسی دھرتی پر پھر پانی دے مولا چڑیوں کو دانے بچوں کو گڑ دھانی دے مولا دو اور دو کا جوڑ ہمیشہ چار کہاں ہوتا ہے سوچ سمجھ والوں کو تھوڑی نادانی دے مولا پھر روشن کر زہر کا پیالہ چمکا نئی صلیبیں جھوٹوں کی دنیا میں سچ کو تابانی دے مولا پھر مورت سے باہر آ کر چاروں اور بکھر ...

    مزید پڑھیے

    ہر طرف ہر جگہ بے شمار آدمی

    ہر طرف ہر جگہ بے شمار آدمی پھر بھی تنہائیوں کا شکار آدمی صبح سے شام تک بوجھ ڈھوتا ہوا اپنی ہی لاش کا خود مزار آدمی ہر طرف بھاگتے دوڑتے راستے ہر طرف آدمی کا شکار آدمی روز جیتا ہوا روز مرتا ہوا ہر نئے دن نیا انتظار آدمی گھر کی دہلیز سے گیہوں کے کھیت تک چلتا پھرتا کوئی کاروبار ...

    مزید پڑھیے

    گھر سے نکلے تو ہو سوچا بھی کدھر جاؤ گے

    گھر سے نکلے تو ہو سوچا بھی کدھر جاؤ گے ہر طرف تیز ہوائیں ہیں بکھر جاؤ گے اتنا آساں نہیں لفظوں پہ بھروسا کرنا گھر کی دہلیز پکارے گی جدھر جاؤ گے شام ہوتے ہی سمٹ جائیں گے سارے رستے بہتے دریا سے جہاں ہو گے ٹھہر جاؤ گے ہر نئے شہر میں کچھ راتیں کڑی ہوتی ہیں چھت سے دیواریں جدا ہوں گی ...

    مزید پڑھیے

    کٹھ پتلی ہے یا جیون ہے جیتے جاؤ سوچو مت

    کٹھ پتلی ہے یا جیون ہے جیتے جاؤ سوچو مت سوچ سے ہی ساری الجھن ہے جیتے جاؤ سوچو مت لکھا ہوا کردار کہانی میں ہی چلتا پھرتا ہے کبھی ہے دوری کبھی ملن ہے جیتے جاؤ سوچو مت ناچ سکو تو ناچو جب تھک جاؤ تو آرام کرو ٹیڑھا کیوں گھر کا آنگن ہے جیتے جاؤ سوچو مت ہر مذہب کا ایک ہی کہنا جیسا مالک ...

    مزید پڑھیے

    ہر گھڑی خود سے الجھنا ہے مقدر میرا

    ہر گھڑی خود سے الجھنا ہے مقدر میرا میں ہی کشتی ہوں مجھی میں ہے سمندر میرا کس سے پوچھوں کہ کہاں گم ہوں کئی برسوں سے ہر جگہ ڈھونڈھتا پھرتا ہے مجھے گھر میرا ایک سے ہو گئے موسموں کے چہرے سارے میری آنکھوں سے کہیں کھو گیا منظر میرا مدتیں بیت گئیں خواب سہانا دیکھے جاگتا رہتا ہے ہر ...

    مزید پڑھیے

    جو ہو اک بار وہ ہر بار ہو ایسا نہیں ہوتا

    جو ہو اک بار وہ ہر بار ہو ایسا نہیں ہوتا ہمیشہ ایک ہی سے پیار ہو ایسا نہیں ہوتا ہر اک کشتی کا اپنا تجربہ ہوتا ہے دریا میں سفر میں روز ہی منجدھار ہو ایسا نہیں ہوتا کہانی میں تو کرداروں کو جو چاہے بنا دیجے حقیقت بھی کہانی کار ہو ایسا نہیں ہوتا کہیں تو کوئی ہوگا جس کو اپنی بھی ...

    مزید پڑھیے

    اب خوشی ہے نہ کوئی درد رلانے والا

    اب خوشی ہے نہ کوئی درد رلانے والا ہم نے اپنا لیا ہر رنگ زمانے والا ایک بے چہرہ سی امید ہے چہرہ چہرہ جس طرف دیکھیے آنے کو ہے آنے والا اس کو رخصت تو کیا تھا مجھے معلوم نہ تھا سارا گھر لے گیا گھر چھوڑ کے جانے والا دور کے چاند کو ڈھونڈو نہ کسی آنچل میں یہ اجالا نہیں آنگن میں سمانے ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 5