Nida Fazli

ندا فاضلی

ممتاز ترین جدید شاعروں میں شامل، مقبول عام شاعر۔ ممتاز فلم نغمہ نگار اور نثر نگار، اپنی غزل ’کبھی کسی کو مکمل جہاں نہیں ملتا۔۔۔۔‘ کے لئے مشہور

One of the most prominent modern poets with wide popular appeal. Well-known film lyricist, prose writer. Famous for his ghazal 'Kabhi kisi ko mukammal Jahan nahin milta…'.

ندا فاضلی کی غزل

    رات کے بعد نئے دن کی سحر آئے گی

    رات کے بعد نئے دن کی سحر آئے گی دن نہیں بدلے گا تاریخ بدل جائے گی ہنستے ہنستے کبھی تھک جاؤ تو چھپ کے رو لو یہ ہنسی بھیگ کے کچھ اور چمک جائے گی جگمگاتی ہوئی سڑکوں پہ اکیلے نہ پھرو شام آئے گی کسی موڑ پہ ڈس جائے گی اور کچھ دیر یوں ہی جنگ سیاست مذہب اور تھک جاؤ ابھی نیند کہاں آئے ...

    مزید پڑھیے

    دن سلیقے سے اگا رات ٹھکانے سے رہی

    دن سلیقے سے اگا رات ٹھکانے سے رہی دوستی اپنی بھی کچھ روز زمانے سے رہی چند لمحوں کو ہی بنتی ہیں مصور آنکھیں زندگی روز تو تصویر بنانے سے رہی اس اندھیرے میں تو ٹھوکر ہی اجالا دے گی رات جنگل میں کوئی شمع جلانے سے رہی فاصلہ چاند بنا دیتا ہے ہر پتھر کو دور کی روشنی نزدیک تو آنے سے ...

    مزید پڑھیے

    انسان میں حیوان یہاں بھی ہے وہاں بھی

    انسان میں حیوان یہاں بھی ہے وہاں بھی اللہ نگہبان یہاں بھی ہے وہاں بھی خوں خوار درندوں کے فقط نام الگ ہیں ہر شہر بیابان یہاں بھی ہے وہاں بھی ہندو بھی سکوں سے ہے مسلماں بھی سکوں سے انسان پریشان یہاں بھی ہے وہاں بھی رحمان کی رحمت ہو کہ بھگوان کی مورت ہر کھیل کا میدان یہاں بھی ہے ...

    مزید پڑھیے

    منہ کی بات سنے ہر کوئی دل کے درد کو جانے کون

    منہ کی بات سنے ہر کوئی دل کے درد کو جانے کون آوازوں کے بازاروں میں خاموشی پہچانے کون صدیوں صدیوں وہی تماشہ رستہ رستہ لمبی کھوج لیکن جب ہم مل جاتے ہیں کھو جاتا ہے جانے کون وہ میری پرچھائیں ہے یا میں اس کا آئینہ ہوں میرے ہی گھر میں رہتا ہے مجھ جیسا ہی جانے کون جانے کیا کیا بول ...

    مزید پڑھیے

    دو چار گام راہ کو ہموار دیکھنا

    دو چار گام راہ کو ہموار دیکھنا پھر ہر قدم پہ اک نئی دیوار دیکھنا آنکھوں کی روشنی سے ہے ہر سنگ آئینہ ہر آئنہ میں خود کو گنہ گار دیکھنا ہر آدمی میں ہوتے ہیں دس بیس آدمی جس کو بھی دیکھنا ہو کئی بار دیکھنا میداں کی ہار جیت تو قسمت کی بات ہے ٹوٹی ہے کس کے ہاتھ میں تلوار دیکھنا دریا ...

    مزید پڑھیے

    جسے دیکھتے ہی خماری لگے

    جسے دیکھتے ہی خماری لگے اسے عمر ساری ہماری لگے اجالا سا ہے اس کے چاروں طرف وہ نازک بدن پاؤں بھاری لگے وہ سسرال سے آئی ہے مائکے اسے جتنا دیکھو وہ پیاری لگے حسین صورتیں اور بھی ہیں مگر وہ سب سیکڑوں میں ہزاری لگے چلو اس طرح سے سجائیں اسے یہ دنیا ہماری تمہاری لگے اسے دیکھنا شعر ...

    مزید پڑھیے

    اپنا غم لے کے کہیں اور نہ جایا جائے

    اپنا غم لے کے کہیں اور نہ جایا جائے گھر میں بکھری ہوئی چیزوں کو سجایا جائے جن چراغوں کو ہواؤں کا کوئی خوف نہیں ان چراغوں کو ہواؤں سے بچایا جائے خود کشی کرنے کی ہمت نہیں ہوتی سب میں اور کچھ دن ابھی اوروں کو ستایا جائے باغ میں جانے کے آداب ہوا کرتے ہیں کسی تتلی کو نہ پھولوں سے ...

    مزید پڑھیے

    آنی جانی ہر محبت ہے چلو یوں ہی سہی

    آنی جانی ہر محبت ہے چلو یوں ہی سہی جب تلک ہے خوبصورت ہے چلو یوں ہی سہی ہم کہاں کے دیوتا ہیں بے وفا وہ ہیں تو کیا گھر میں کوئی گھر کی زینت ہے چلو یوں ہی سہی وہ نہیں تو کوئی تو ہوگا کہیں اس کی طرح جسم میں جب تک حرارت ہے چلو یوں ہی سہی میلے ہو جاتے ہیں رشتے بھی لباسوں کی طرح دوستی ہر ...

    مزید پڑھیے

    من بیراگی تن انوراگی قدم قدم دشواری ہے

    من بیراگی تن انوراگی قدم قدم دشواری ہے جیون جینا سہل نہ جانو بہت بڑی فن کاری ہے اوروں جیسے ہو کر بھی ہم با عزت ہیں بستی میں کچھ لوگوں کا سیدھا پن ہے کچھ اپنی عیاری ہے جب جب موسم جھوما ہم نے کپڑے پھاڑے شور کیا ہر موسم شائستہ رہنا کوری دنیا داری ہے عیب نہیں ہے اس میں کوئی لال پری ...

    مزید پڑھیے

    گرجا میں مندروں میں اذانوں میں بٹ گیا

    گرجا میں مندروں میں اذانوں میں بٹ گیا ہوتے ہی صبح آدمی خانوں میں بٹ گیا اک عشق نام کا جو پرندہ خلا میں تھا اترا جو شہر میں تو دکانوں میں بٹ گیا پہلے تلاشا کھیت پھر دریا کی کھوج کی باقی کا وقت گیہوں کے دانوں میں بٹ گیا جب تک تھا آسمان میں سورج سبھی کا تھا پھر یوں ہوا وہ چند ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 5