شہیدوں کو سلام
ساری مصیبتوں کو جو ہنس ہنس کے سہہ گئے دار فنا میں صرف وہی زندہ رہ گئے وہ جوش تھا کہ پھاند گئے کوہسار بھی وہ عزم تھا کہ اٹھے تو تا مہر و مہ گئے سینوں میں صبر و ضبط کی وہ تیز آگ تھی ظلم و ستم کے کوہ گراں گل کے بہہ گئے تاریکیوں کو مطلع انوار کہہ گئے ظلم و ستم کو طالع بیدار کہہ گئے تا ...