Nazim Sultanpuri

ناظم سلطانپوری

ناظم سلطانپوری کے تمام مواد

17 غزل (Ghazal)

    جھک گیا پائے جاناں پہ سر ہی تو ہے

    جھک گیا پائے جاناں پہ سر ہی تو ہے کھو گئی بجلیوں میں نظر ہی تو ہے یہ جہاں پتھروں کا نگر ہی تو ہے سانس لینا یہاں اک ہنر ہی تو ہے چین سے رہنے دیتا نہیں ایک جا یہ ہمارا جنون سفر ہی تو ہے راہزن ہی سہی راہ منزل میں وہ سوچتا ہوں مرا ہم سفر ہی تو ہے تم تو دامن بچاتے ہو اب اس طرح جیسے ...

    مزید پڑھیے

    میری جانب تری نظر نہ ہوئی

    میری جانب تری نظر نہ ہوئی کیوں حریف دل و جگر نہ ہوئی فاصلوں کے دہکتے صحرا میں قرب کی چھاؤں معتبر نہ ہوئی کتنی راتوں کا زہر پی کر بھی پیاس آسودۂ سحر نہ ہوئی یوں دبے پاؤں زندگی گزری حادثوں کو بھی کچھ خبر نہ ہوئی شمع بردار وقت تھے پھر بھی ہم سے تزئین بام و در نہ ہوئی تیری پرواز ...

    مزید پڑھیے

    یاد آیا ہے جب کوئی دیپک جلے

    یاد آیا ہے جب کوئی دیپک جلے دل کے آنگن میں غم کے جھکورے چلے راس آئی نہ شاید چمن کی ہوا دیکھ وحشی ترے سوئے صحرا چلے آرزو کوئی دل میں ہے اب اس طرح جس طرح راکھ میں کوئی شعلہ پلے زندگی کیا ہے یہ دیکھنا ہو جسے میرے ہم راہ وہ میکدے کو چلے مہربانی ہو یا کوئی ان کا ستم مجھ سے ترسے ہوئے ...

    مزید پڑھیے

    کہاں کسی کو ہوش تھا کہاں کسی میں تاب تھی

    کہاں کسی کو ہوش تھا کہاں کسی میں تاب تھی تری نظر سے انجمن کی انجمن خراب تھی ادا ادا بہار تھی نظر نظر شراب تھی کسی کی گرمئی شباب گرمئی شباب تھی کسی کو اس کا علم کیا کسی کو اس کی کیا خبر کہ میری زندگی بھی ایک زندگی کا خواب تھی بڑے قلق کی بات ہے کہ تم نہ اس کو پڑھ سکے ہماری زندگی تو ...

    مزید پڑھیے

    گھر کو ویرانہ کریں عیش کی پروا نہ کریں

    گھر کو ویرانہ کریں عیش کی پروا نہ کریں تیری آنکھوں کا اشارہ ہو تو کیا کیا نہ کریں دست وحشت ہو تو کیوں بات جنوں کی جائے جیب و دامن ہیں تو کیوں گل کی تمنا نہ کریں آپ سے میری گزارش ہے کیوں یوں شام و سحر میری خواہش سے زیادہ مجھے دیکھا نہ کریں کون دیکھے چمن دہر میں گل کی صورت ہم اگر ...

    مزید پڑھیے

تمام