نوید انجم کی غزل

    تیرے احسانوں کا حق پورا ادا کرتے ہیں

    تیرے احسانوں کا حق پورا ادا کرتے ہیں بھرنے لگتے ہیں تو زخموں کو ہرا کرتے ہیں نیند کو ہم کبھی ضائع نہیں ہونے دیتے لے کے بستر سے حسیں خواب اٹھا کرتے ہیں عشق میں ہار کے مر جانا کوئی عشق نہیں دم آخر بھی تو بیمار دوا کرتے ہیں جشن شاہی میں غریبوں کو بھی دعوت دینا چاند کے ساتھ ستارے ...

    مزید پڑھیے

    فلک سے چاند تاروں کو اترتا دیکھتا ہوں میں

    فلک سے چاند تاروں کو اترتا دیکھتا ہوں میں ہمیشہ جاگتی آنکھوں سے سپنا دیکھتا ہوں میں مجھے معلوم ہے غربت ابھی بننے نہیں دے گی بنا کر روز لیکن گھر کا نقشہ دیکھتا ہوں میں ہماری بے معاشی نے ہمیں یہ دن دکھائے ہیں جواں چہروں پہ بھی اکثر بڑھاپا دیکھتا ہوں میں مجھے مل جائیں شاید کچھ ...

    مزید پڑھیے

    ڈر کے جینے سے تو بہتر مرا مر جانا ہے

    ڈر کے جینے سے تو بہتر مرا مر جانا ہے کوئے جاناں سے گزرتے ہوئے گھر جانا ہے میرے حق میں کوئی نیندوں کی دعائیں کر دے مجھ کو خوشیوں کے لیے خواب نگر جانا ہے کیوں نہ آنکھیں مری رونے پہ کمر بستہ ہوں آج اس نے مرے اشکوں کو گہر جانا ہے اس لئے ناز ہے دریاؤں سے نسبت رکھ کر ان کا انجام سمندر ...

    مزید پڑھیے

    تنگ دستی میں کرو لوگو گزارا دیکھ کر

    تنگ دستی میں کرو لوگو گزارا دیکھ کر اپنی نیندیں مت اڑاؤ خواب مہنگا دیکھ کر نام سے میرے نگر میں اک محلہ دیکھ کر میرا دشمن مر نہ جائے مجھ کو زندہ دیکھ کر یاد آئے اس گھڑی اپنے گھروں کے راستے بے تحاشہ تھک گئے جب لوگ میلہ دیکھ کر کیا خبر تھی اپنے ہی ہاتھوں سے مارا جائے گا کل بتا دیتا ...

    مزید پڑھیے

    چھپانا بھی جو تم چاہو محبت چھپ نہ پائے گی

    چھپانا بھی جو تم چاہو محبت چھپ نہ پائے گی دیا دل میں جلے گا اور چمک چہرے پہ آئے گی حدود انکساری سے بھی ہم آگے نکل آئے اگر تم اور کھینچو گے تو رسی ٹوٹ جائے گی سماعت میں تو اپنی قوت احساس پیدا کر مرے دل کے تڑپنے کی تجھے آواز آئے گی ضرورت کو جکڑ کر صبر کی زنجیر میں رکھنا نہیں تو ...

    مزید پڑھیے