تنگ دستی میں کرو لوگو گزارا دیکھ کر
تنگ دستی میں کرو لوگو گزارا دیکھ کر
اپنی نیندیں مت اڑاؤ خواب مہنگا دیکھ کر
نام سے میرے نگر میں اک محلہ دیکھ کر
میرا دشمن مر نہ جائے مجھ کو زندہ دیکھ کر
یاد آئے اس گھڑی اپنے گھروں کے راستے
بے تحاشہ تھک گئے جب لوگ میلہ دیکھ کر
کیا خبر تھی اپنے ہی ہاتھوں سے مارا جائے گا
کل بتا دیتا تھا جو ہاتھوں کی ریکھا دیکھ کر
راستے میں نا مرادوں نے اندھیرا کر دیا
اک بدن کے ساتھ کچھ سایوں کو چلتا دیکھ کر
یوں تو منصف پر مجھے پورا بھروسا ہے مگر
اچھے اچھے ڈگمگا جاتے ہیں پیسہ دیکھ کر