یاد آتی ہے مجھے جب خوش بیانی آپ کی
یاد آتی ہے مجھے جب خوش بیانی آپ کی کچھ نئے لفظوں میں کہتا ہوں کہانی آپ کی آپ نے پروا نہ کی میں قید ہستی سے چھٹا مہربانی ہو گئی نا مہربانی آپ کی قتل کی ضد ہے نزاکت سے نہیں اٹھتی ہے تیغ دیدنی ہے آج تو شان جوانی آپ کی جاننے والوں سے پردہ اس قدر بیکار ہے حسن ظاہر سب پہ اور یہ لن ترانی ...