یاس و حسرت درد و غم ان سب کی منزل ایک ہے
یاس و حسرت درد و غم ان سب کی منزل ایک ہے
بیکسی میں آفتیں اتنی ہیں اور دل ایک ہے
وحشت قیس اور میرے غم کا حاصل ایک ہے
واقعے یکسر جدا ہیں حسرت دل ایک ہے
حالت قلب و جگر دیکھی یہ تیرے ہجر میں
جان سے اک جا چکا ہے نیم بسمل ایک ہے
بزم جاناں میں بہت جاتا تھا دل یادش بخیر
یعنی اس گم گشتہ کے ملنے کی محفل ایک ہے
زندگی کیوں ساتھ دے جب دور تم ہم سے ہوئے
جانکنی کا حال اور فرقت کی منزل ایک ہے
اب سوا کنج لحد کے عافیت ممکن نہیں
ناصریؔ اپنے لئے راحت کی منزل ایک ہے