درد حد سے گزر نہ جائے کہیں
درد حد سے گزر نہ جائے کہیں آ کہ بیمار مر نہ جائے کہیں ہوش کر ہوش کر مریض الم زخم دل کا یہ بھر نہ جائے کہیں ایک ہی در سے مل گیا سب کچھ مانگنے در بدر نہ جائے کہیں آپ کو دیکھنے کے بعد نظر اب ادھر اور ادھر نہ جائے کہیں تیرہ بختی پہ مت ہنسو میری پھر مقدر سنور نہ جائے کہیں اپنے گیسو ...