Naeem Gilani

نعیم گیلانی

نعیم گیلانی کے تمام مواد

11 غزل (Ghazal)

    میں کس سے پوچھتا کہ بھلا کیا کمی ہوئی

    میں کس سے پوچھتا کہ بھلا کیا کمی ہوئی تھا شور جس گلی میں وہاں خامشی ہوئی اک میں ہی تو نہیں ہوں پریشان و پر ملال اے شام تیرے ساتھ بھی اب کے بڑی ہوئی محفوظ کر نہ پائیں گے دیوار و بام و در میری فغاں ہوئی کہ وہ تیری ہنسی ہوئی دیوار جاں گرا کے ہی نکلے گی یاد یار ایک میخ جیسے دل کے ہے ...

    مزید پڑھیے

    یوں سنگ انتظار سے کب تک بندھے رہیں

    یوں سنگ انتظار سے کب تک بندھے رہیں دیوار نارسائی ہی کیوں دیکھتے رہیں گزرے نہ کوئی زود فراموش عمر بھر اور بے سبب گلی کے دریچے کھلے رہیں تم سے گلہ گزار ہے اپنی یہ بے گھری کب تک تمہارے خواب سے باہر پڑے رہیں حالت وہی ہے آج بھی ہم سنگ و خشت کی رکھ دے کوئی جہاں پہ وہیں پر دھرے ...

    مزید پڑھیے

    کہیں پہ رکتے ہوئے اور کہیں گزرتے ہوئے

    کہیں پہ رکتے ہوئے اور کہیں گزرتے ہوئے خجل تو خوب ہوئے ناظریں گزرتے ہوئے میں اک نگاہ کی دوری پہ ایستادہ تھا گزرنے والے نے دیکھا نہیں گزرتے ہوئے تری ہوائیں کہ جانا تھا اور سمت انہیں مرے نواح میں رک سی گئیں گزرتے ہوئے میں سب سے پہلے جسے بھولنے میں جلدی کی وہ یاد آیا دم آخریں ...

    مزید پڑھیے

    مثال موجۂ خوشبو بکھر گئے مرے دن

    مثال موجۂ خوشبو بکھر گئے مرے دن گزر گئیں مری راتیں گزر گئے مرے دن دعائے نیم شبی بے اثر گئی میری تمہارے ہوتے ہوئے بے ثمر گئے مرے دن جواب ارض و سما سے نہ بن پڑا کوئی میں ان سے پوچھ رہا تھا کدھر گئے مرے دن بس ایک بار محبت سے دل ہوا خالی پھر اس کے بعد اداسی سے بھر گئے مرے دن میں ...

    مزید پڑھیے

    جو خواب میں ہوا تھا واقعی نہ ہو

    جو خواب میں ہوا تھا واقعی نہ ہو کہ میں پکارتا رہوں کوئی نہ ہو چراغ بے سبب تو رو نہیں رہے جو شب گزر رہی ہے آخری نہ ہو جسے سکوت مرگ کا نشاں کہیں یہ خامشی کہیں وہ خامشی نہ ہو پڑی ہوئی ہے گرد سی جو وقت پر یہ چشم خواب زاد سے گری نہ ہو مجھے یہ حکم بھی سنا دیا گیا کہ ناؤ میں مرے سوا کوئی ...

    مزید پڑھیے

تمام