لے کے ہاتھوں میں محبت کے گہر آئے ہیں
لے کے ہاتھوں میں محبت کے گہر آئے ہیں اک نظر دیکھ ترے خاک بسر آئے ہیں اک عجب دھڑکا دل و جاں کو لگا رہتا ہے جب بھی پردیس سے ہم لوٹ کے گھر آئے ہیں جس طرف بھی میں گیا میں نے جدھر بھی دیکھا زخم کی طرح مجھے لوگ نظر آئے ہیں نوک نیزہ کی طرف ایک نظر دیکھ ذرا کس بلندی پہ وہ عشاق کے سر آئے ...