Nabeel Ahmad Nabeel

نبیل احمد نبیل

نبیل احمد نبیل کے تمام مواد

47 غزل (Ghazal)

    آئی ہے ایسے غم میں روانی پرت پرت

    آئی ہے ایسے غم میں روانی پرت پرت بہنے لگا ہے آنکھ سے پانی پرت پرت باندھا ہے جب سے تیرے تصور کو شعر میں شعروں کے کھل رہے ہیں معانی پرت پرت چھایا رہا ہو جیسے بڑھاپا نفس نفس گزری ہے ایسے اپنی جوانی پرت پرت دل کے ورق ورق پہ ترا نام ثبت ہے اک تو ہی دھڑکنوں میں ہے جانی پرت پرت گرد و ...

    مزید پڑھیے

    وہ ہیں تیار عمارت کو گرانے والے

    وہ ہیں تیار عمارت کو گرانے والے تو کہاں ہے مری بنیاد اٹھانے والے سوچتا ہوں سر ساحل کھڑا جانے کب سے ڈوب جاتے ہیں کہاں پار لگانے والے ان سے کہہ دو نہ کریں دست ہوس ہم پہ دراز ہم تو پینے سے زیادہ ہیں پلانے والے غم کی تعبیر سے پہلے مجھے معلوم نہ تھا میرے اشعار کو سنگیت بنانے ...

    مزید پڑھیے

    طے ہوا ہے اس طرف کی رہ گزر کا جاگنا

    طے ہوا ہے اس طرف کی رہ گزر کا جاگنا میرے پاؤں میں کسی لمبے سفر کا جاگنا بولتے تھے کیا پرندے سے در و دیوار پر یاد ہے اب بھی مجھے وہ اپنے گھر کا جاگنا اب کہاں موسم ہے وہ دار و رسن کا دوستو اب کہاں عشاق کے شانوں پہ سر کا جاگنا ورنہ مجھ کو دھوپ کا صحرا کبھی نہ چھوڑتا آ گیا ہے کام میرے ...

    مزید پڑھیے

    صورت گل کبھی زلفوں میں سجا کر لے جائے

    صورت گل کبھی زلفوں میں سجا کر لے جائے جب بھی چاہے وہ مجھے اپنا بنا کر لے جائے دل کو رکھا ہے سر راہ محبت کب سے کوئی تو آئے ادھر اور اٹھا کر لے جائے رات بھر جاگتا رہتا ہوں میں اس خوف کے ساتھ تجھ کو مجھ سے نہ کوئی شخص چرا کر لے جائے جب بھی آتی ہے کسی اور سے آندھی اکثر میرے آنگن سے ترے ...

    مزید پڑھیے

    زندگی تیری تمنا میں بسر ہو جائے

    زندگی تیری تمنا میں بسر ہو جائے اور کیا چاہئے جو بار دگر ہو جائے درد کی دھوپ ڈھلے آس کا موسم نکھرے تیرے امکان کا پودا جو شجر ہو جائے اپنی سچائی کا پھر مجھ کو یقیں آئے گا زینت دار و رسن میرا جو سر ہو جائے زندگی کرنے کا آ جائے سلیقہ جو ہمیں صورت خلد بریں اپنا یہ گھر ہو جائے مجھ کو ...

    مزید پڑھیے

تمام