Muzaffar Hanfi

مظفر حنفی

ممتاز جدید شاعروں میں معروف

One of the prominent modern poets.

مظفر حنفی کی نظم

    ممکن نا ممکن

    چاند کی بڑھیا اپنی چھت پر آ سکتی ہے آ سکتی ہے مدو اسے منا سکتی ہے اپنی مدو جی ہاں مدو اس کو چھت پر لا سکتی ہے ایک بندریا ستر لڈو کھا سکتی ہے کھا سکتی ہے اقرا اسے کھلا سکتی ہے ستر لڈو جی ہاں اقرا جیل اسے پہنچا سکتی ہے چھوٹی حمرا کھنڈوا کیسے جا سکتی ہے جا سکتی ہے ثمرہ کام بنا سکتی ...

    مزید پڑھیے

    موت کا دوسرا نام

    اس کو البم دکھاتے ہوئے میں بتلایا یہ دیکھیے یہ میرا دوست ہے آج کل غالباً کینیا میں ربر کی کسی فرم میں اونچے عہدے پہ ہے اس نے چہرے کو لمبا بنا کر کہا میں اسے جانتا ہوں کئی بار دو چار پیگ اس کے ہم راہ بھی پی چکا ہوں یہ چھ سال پہلے مجھے کینیا میں ملا تھا مگر اس ملاقات کے دوسرے ہی ...

    مزید پڑھیے

    ہلا بولنے والے

    آندھی تھی طوفان تھا کیا تھا میری میز پہ کون آیا تھا کیمل انک پڑی ہے الٹی گل دانوں میں ریت بھری ہے کرسی کی ٹانگیں ترچھی ہیں فائل میں تتلی نتھی ہے ٹائم پیس کا شیشہ ٹوٹا میز پوش پر کالے دھبے کٹے ہوئے اخبار کے فوٹو لیٹر پیڈ میں کاغذ آدھے ٹوپی غائب ہے شیفر کی کم ہیں البم کے نو ...

    مزید پڑھیے

    کیسے سمجھائیں نانی کو

    دس روپے فی بوتل پانی ہکا بکا رہ گئی نانی اپنا بچپن یاد کیا تو ارزانی سی تھی ارزانی بارہ آنے سیر اصلی گھی گیارہ آنے تولہ چاندی کیلے تھے دو پیسے درجن چاول پانچ آنے پنسیری بائیسکوپ ٹکٹ ایک آنہ ایک اٹھنی کا پاجامہ اسکولوں میں فیس نہیں تھی کالج دو روپے ماہانہ نانا کی تنخواہ جو ...

    مزید پڑھیے

    وصیت

    گڈو بیٹے روتے کیوں ہو قصہ سننے کی خواہش ہے اچھا اپنے آنسو پونچھو لو ہم اک قصہ کہتے ہیں اکسٹھ سال گزرتے ہیں افغانوں کی اک بستی میں لڈن خاں نے جنم لیا تھا داروغہ کے بیٹے تھے وہ نانا ان کے مولانا تھے کھاتا پیتا گھر تھا ان کا لڈن خاں اچھے بچے تھے بالکل ویسے جیسے تم ہو ان کے گھر والے ...

    مزید پڑھیے

    نرسری رائم

    میں ہوں شمی میری امی چھوٹا ڈبو پیارے ابو ہم سب مل کر چار ہوئے پھول ملے تو ہار ہوئے امی کافی ابو ٹافی ڈبو پپی کہہ دے اپنی ہم سب مل کر چار ہوئے پھول ملے تو ہار ہوئے

    مزید پڑھیے

    پاکیزگی کا سولہواں سال

    آنکھیں ہی آنکھیں اگ آئی ہیں سارے دروازوں پر اپنا خون ہی گندی گندی باتیں کرتا ہے کانوں میں ہر کھونٹی میری جانب انگشت نمائی کرتی ہے گھور گھور کر مجھ کو ہر شے دیکھ رہی ہے گرم گرم سانسوں کے پھیکے تکیے سے نکلا کرتے ہیں گیلے ہونٹ ہوا کے میرے گالوں پر رینگا کرتے ہیں اک ان جانی خواہش پلو ...

    مزید پڑھیے

    مسکراہٹ کا بیج

    کس جگہ میں نے اس کو دیکھا تھا کون سا ماہ کون سا دن تھا یاد اس کے سوا نہیں کچھ بھی کار زن سے نکل گئی تھی مگر کار سے جھانکتا ہوا چہرہ دیکھ کر مجھ کو مسکرایا تھا جانے کیا بات ہے کہ میں جب بھی جس جگہ بھی اداس ہوتا ہوں کار سے جھانکتا ہوا چہرہ یاد آتا ہے مسکراتا ہے اور میں مسکرانے لگتا ...

    مزید پڑھیے

    صور اسرافیل

    اب تو بستر کو جلدی سے تہہ کر چکو لقمہ ہاتھوں میں ہے تو اسے پھینک دو اپنے بچوں کی جانب سے منہ پھیر لو اس گھڑی بیویوں کی نہ پروا کرو راہ میں دوستوں کی نظر سے بچو اس سے پہلے کہ تعمیل میں دیر ہو سائرن بج رہا ہے چلو دوستو!

    مزید پڑھیے

    کیا کھیلیں کہاں کھیلیں

    بولیں غصہ ہو کر باجی گھر میں کیا تک ہے کرکٹ کی عدنان ایمن ثمرہ فیضی باہر جا کر کھیلو نا پودے ٹوٹ نہیں جائیں گے گملے پھوٹ نہیں جائیں گے ابو روٹھ نہیں جائیں گے کیرم لا کر کھیلو نا ایک گوٹ کیرم کی کم تھی اوپر سے آ دھمکی عرشی سب نے مانی بات زمن کی ریل بنا کر کھیلو نا اس کے گارڈ بنے ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 3 سے 4