Muzaffar Hanfi

مظفر حنفی

ممتاز جدید شاعروں میں معروف

One of the prominent modern poets.

مظفر حنفی کے تمام مواد

37 غزل (Ghazal)

    آلام روزگار کا منہ زرد ہو گیا

    آلام روزگار کا منہ زرد ہو گیا ہر زخم کا علاج ترا درد ہو گیا چہرے کی ہے تلاش ہر اک فرد کو جہاں اس انجمن سے جو بھی اٹھا فرد ہو گیا کھلتے ہیں دل میں پھول تری یاد کے طفیل آتش کدہ تو دیر ہوئی سرد ہو گیا گمراہیوں نے دھول اڑا دی مذاق میں ہر نقش پائے راہنما گرد ہو گیا اس عہد نو کو لہجۂ ...

    مزید پڑھیے

    یوں توڑ نہ مدت کی شناسائی ادھر آ

    یوں توڑ نہ مدت کی شناسائی ادھر آ آ جا مری روٹھی ہوئی تنہائی ادھر آ مجھ کو بھی یہ لمحوں کا سفر چاٹ رہا ہے مل بانٹ کے رو لیں اے مرے بھائی ادھر آ اے سیل روان ابدی زندگی نامی میں کون سا پابند ہوں ہرجائی ادھر آ اس نکہت و رعنائی سے کھائے ہیں کئی زخم اے تو کہ نہیں نکہت و رعنائی ادھر ...

    مزید پڑھیے

    کہاں تو پائے سفر کو راہ حیات کم تھی

    کہیں تو پائے سفر کو راہ حیات کم تھی قدم بڑھایا تو سیر کو کائنات کم تھی سوائے میرے کسی کو جلنے کا ہوش کب تھا چراغ کی لو بلند تھی اور رات کم تھی خیال صحرائے ذات میں اس مقام پر تھا جہاں کہ گنجائش فرار و نجات کم تھی وہ فرد بخشش کہ جس کی تکمیل کی ہے میں نے نگاہ ڈالی تو اس میں اپنی ہی ...

    مزید پڑھیے

    بنے ہوئے ہیں فصیل نظر در و دیوار

    بنے ہوئے ہیں فصیل نظر در و دیوار ہر اک طرف در و دیوار پر در و دیوار مجھے بھی در بدری میں ہی لطف آتا ہے مری بلا سے فراہم نہ کر در و دیوار ہمارے گھر میں تو مینار بن گئی ہر اینٹ چھتوں کی حد میں اٹھاتے ہیں سر در و دیوار گھٹا کا کیا ہے برس کر نکل گئی آگے یہاں سسکتے رہے رات بھر در و ...

    مزید پڑھیے

    غوغا کھٹ پٹ چیخم دہاڑ

    غوغا کھٹ پٹ چیخم دہاڑ اف آوازوں کے جھنکاڑ رات گھنا جنگل اور میں ایک چنا کیا پھوڑے بھاڑ مجنوں کا انجام تو سوچ یار مرے مت کپڑے پھاڑ ظلمت مارے گی شب خون روشنیوں کی لے کر آڑ اپنا گنجا چاند سنبھال میرے سر پر دھول نہ جھاڑ آخر تجھ کو مانیں گے نقادوں کو خوب لتاڑ دیکھو کب تک باقی ...

    مزید پڑھیے

تمام

32 نظم (Nazm)

    سب نے مینا کو چوما

    کل اپنے پائین باغ میں ہم نے مینا پکڑی تھی کالے مخمل جیسے اس کے پر تھے چونچ سنہری تھی اس کے واسطے ایمن اک پیتل کا پنجرا لائے تھے آپی نے بھی تین کٹورے چاندی کے منگوائے تھے بچے خوش تھے مینا سب سے باتیں کرنے والی ہے خوب مزے سے چیکو اور انگور کترنے والی ہے لیکن مینا پھڑ پھڑ کرتی ...

    مزید پڑھیے

    نئے نظریے کی تخلیق

    کانچ کی رنگین ٹوٹی چوڑیوں کو آئینے کے تین ٹکڑوں میں کسی بھی ڈھنگ سے رکھ دو نیا خاکہ بنے گا جس میں اک ترکیب ہوگی لاکھ جھٹکے دیجئے ہر بار یہ ترکیب اک ترکیب نو میں ہی ڈھلے گی جب بھی کچھ ٹوٹے ہوئے لوگوں میں اپنے تجربات خام کے قصے چھڑیں گے اک نظریہ جنم لے گا

    مزید پڑھیے

    چلی دلہن کی پالکی

    جگ مگ جگ مگ جھلمل کرتی چلی دلہن کی پالکی سارس آیا ڈولی لے کر لنگور اپنی ٹولی لے کر لومڑی میٹھی بولی لے کر چمگادڑ اک جھولی لے کر بیسوں نتھو خیرے آئے بارہ ایرے غیرے آئے ہوٹل سے نو بیرے آئے لگ بھگ ساٹھ وڈیرے آئے ناگن لہراتی تھی کوڑا گھوڑا لے کر آیا جوڑا ہدہد بابا لائے ہتھوڑا لایا ...

    مزید پڑھیے

    ابلاغ سے پرے

    فضا میں ایستادہ روشنی کا ایک مینار اسی کے پاس اندھیارے کی دیوار ادھر وادی فنا کی ہر طرف جس میں دھواں دھار جسے گھیرے ہیں کچھ رنگین بادل شوخ، گل نار اس طرف خوشبو کی بوچھار ذرا ہٹ کر سمندر علم کا (جھاگوں کا انبار) ادھر الجھن نہ جانے کیا ہے اس پار

    مزید پڑھیے

    تم یہاں دبکے ہوئے ہو

    میں خلاؤں میں پھرا پاتال میں بھٹکا سمندر چھان مارے وسعت صحرا کو مٹھی میں لپیٹا چاند سورج کھوند ڈالے اپنی گردن پر لیا تاروں کا خون وقت کی لاکھوں طنابیں کاٹ دیں آخرش تھک ہار کر (جب تم نہ مل پائے تو) آ لیٹا ہوں اس اندھی گپھا میں تم یہاں دبکے ہوئے ہو!

    مزید پڑھیے

تمام