Mustaqeem Arshad

مستقیم ارشد

  • 1958

مستقیم ارشد کی غزل

    اندھیرا رات کا اس وقت بوڑھا ہونے والا ہے

    اندھیرا رات کا اس وقت بوڑھا ہونے والا ہے دریچے کھول کر دیکھو سویرا ہونے والا ہے بکھیرا ہے فلک نے زعفرانی رنگ دھرتی پر درختوں کا ہر اک پتا سنہرا ہونے والا ہے وہ اپنی دسترس سے اب مجھے آزاد کر دے گا امیر شہر کے ہاتھوں اجالا ہونے والا ہے حویلی کا ہر اک گوشہ گلابوں سے مہکتا ہے کسی ...

    مزید پڑھیے

    نہ جانے کس نے پلٹ کر یہ دی صدا مجھ کو

    نہ جانے کس نے پلٹ کر یہ دی صدا مجھ کو سجھائی دیتا نہیں آگے راستہ مجھ کو میں اس کے بارے میں سوچوں غرض نہیں لیکن وہ دیکھنے میں تو اچھا بھلا لگا مجھ کو ستم کی ناگ پھنی ڈس رہی تھی تنہائی ترے بغیر اکیلے میں ڈر لگا مجھ کو اسی کے لمس کی خوشبو بسی ہے سانسوں میں اے کاش وہ بھی تو اپنے میں ...

    مزید پڑھیے