Munshi Naubat Rai Nazar Lakhnavi

منشی نوبت رائے نظر لکھنوی

شاعر،خدنگ نظر،زمانہ کانپوراور ادیب جیسے رسائل کے مدیر

Poet, Editor of several literary magazines like Khandag-E-Nazar,Zamana Kanpur and Adeeb

منشی نوبت رائے نظر لکھنوی کی غزل

    کھینچ کر یوں لے چلی وحشت بیاباں کی طرف

    کھینچ کر یوں لے چلی وحشت بیاباں کی طرف لائیں جیسے طفل بد خو کو دبستاں کی طرف فیض وحشت کا ادائے شکر جب واجب ہوا سر جھکایا ہم نے محراب گریباں کی طرف حاصل جوش جنوں ہے ماتم ہوش و خرد خاک اڑاتے جاتے ہیں وحشی بیاباں کی طرف عقل کے تیغ جنون تیز سے کوچے کٹے کون آئے جادۂ چاک گریباں کی ...

    مزید پڑھیے

    معنی طراز عشق ہر اک بادہ خوار تھا

    معنی طراز عشق ہر اک بادہ خوار تھا اس میکدے میں مست جو تھا ہوشیار تھا تمہید تھی جنوں کی گریباں ہوا جو چاک یعنی یہ خیر مقدم فصل بہار تھا بننے لگے ہیں داغ ستارے خوشا نصیب تاریک آسمان شب انتظار تھا تھے زندگی کے ساتھ محبت کے کاروبار آخر کسی کے در پہ ہمارا مزار تھا مرنے پہ بھی کٹا ...

    مزید پڑھیے

    کچھ خوشی سے ہمیں عشق ستم ایجاد نہیں

    کچھ خوشی سے ہمیں عشق ستم ایجاد نہیں اپنے کہنے ہی میں اپنا دل ناشاد نہیں تجھ سا بے رحم کوئی اور ستم ایجاد نہیں دم بھی لینے کی اجازت دم بیداد نہیں یہ نیا ظلم ہے یا رب کہ انہیں کا وعدہ ہم انہیں یاد دلائیں وہ کہیں یاد نہیں سیکھ جاتا ہے بشر عشق کے صدمے سہہ کر چوٹ دل کی بھی کم از سیلئ ...

    مزید پڑھیے

    خوگر لذت ہوں میں کس شوخ کی تعزیر کا

    خوگر لذت ہوں میں کس شوخ کی تعزیر کا دل کو حسرت ہے کہ پہلو ڈھونڈئیے تقصیر کا تھا مرا ہنگامۂ وحشت ازل سے پیشتر عرش کی زنجیر ٹکڑا ہے مری زنجیر کا مر گیا زنداں میں جب میں وحشیٔ آتش نفس بجھ گیا شعلہ چراغ خانۂ زنجیر کا سخت جانی سے دل مضطر جو تڑپا وقت قتل بن گیا سنگ فساں قاتل تری ...

    مزید پڑھیے

    کثرت سے داغ ہیں جو غم عشق خال میں

    کثرت سے داغ ہیں جو غم عشق خال میں تل بھر جگہ نہیں ہے دل پر ملال میں افشائے راز عشق جو اشکوں نے کر دیا ڈوبا ہوا ہے دل عرق انفعال میں رہتی نہیں ہے زلف پریشاں بناؤ سے بکھری ہے اس لیے کہ پھنسے کوئی جال میں اے جان دل کے گور غریباں میں آئیے سب آرزوئیں دفن ہیں گرد ملال میں دل کو جو یاد ...

    مزید پڑھیے

    ترے وعدے کا ہر اک کو اگر اعتبار ہوتا

    ترے وعدے کا ہر اک کو اگر اعتبار ہوتا تو جہاں میں کچھ نہ ہوتا فقط انتظار ہوتا ابھی کم ہے سوز الفت کہ نفس شرر فشاں ہے اگر آگ تیز ہوتی تو یہ شعلہ بار ہوتا دل و تیر خوں چکا کی وہ شبیہ کھینچ دیتا جو لہو کا کوئی قطرہ سر نوک خار ہوتا مجھے درد بھی تھا راحت مجھے غم بھی تھا مسرت جو وہ مجھ ...

    مزید پڑھیے

    صبح کو حشر بھی ہے کٹ گئی گر آج کی رات

    صبح کو حشر بھی ہے کٹ گئی گر آج کی رات دے رہا ہے مرا دل کل کی خبر آج کی رات میرے نالوں میں غضب کا ہے اثر آج کی رات لوگ تھامے ہوئے بیٹھے ہیں جگر آج کی رات ضبط مانع ہے کہ وہ شوخ شکایت نہ کرے بے صدا آہ بھی ہے مثل اثر آج کی رات ٹوٹے پڑتے ہیں فلک سے بھی ستارے پیہم چننے بیٹھا ہے جو افشاں ...

    مزید پڑھیے

    پس توبہ حدیث مطرب و پیمانہ کہتے ہیں

    پس توبہ حدیث مطرب و پیمانہ کہتے ہیں یہ اک بھولا ہوا پر آج ہم افسانہ کہتے ہیں کوئی خون تمنا ہو جھلک آتا ہے آنکھوں میں اسی کو اتحاد بادہ و پیمانہ کہتے ہیں تباہی دل کی دیکھی ہے جو ہم نے اپنی آنکھوں سے ہو اب کیسی ہی بستی ہم اسے ویرانہ کہتے ہیں فنا ہونے میں سوز شمع کی منت کشی ...

    مزید پڑھیے

    ہجر میں ناشاد دنیا سے دل مضطر گیا

    ہجر میں ناشاد دنیا سے دل مضطر گیا آج اپنے ساتھ کا اک مرنے والا مر گیا سننے والے خوب روئے میرے حال زار پر یوں ہی اپنی عمر کا پیمانہ آخر بھر گیا بازوئے قاتل تھکائے سخت جانی نے مری بارہا اس ہاتھ سے اس ہاتھ میں خنجر گیا ہم وہی گلشن وہی محفل وہی ساماں وہی ایک ساقی کیا گیا لطف مے و ...

    مزید پڑھیے

    سارے عالم سے مرے غم کا ہے افسانہ جدا

    سارے عالم سے مرے غم کا ہے افسانہ جدا دل کے ماتم کے لیے چاہیے غم خانہ جدا گرچہ وحشت کا نہیں ہے کوئی افسانہ جدا پر نظر آتا ہے سب سے ترا دیوانہ جدا قربت حسن غضب ہے کہ سر محفل ناز اس کے لب سے نہیں ہوتا لب پیمانہ جدا اے خدا کشمکش یاس و تمنا کب تلک ان کے رہنے کے لئے دل میں ہو ہر خانہ ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 3