Munshi Naubat Rai Nazar Lakhnavi

منشی نوبت رائے نظر لکھنوی

شاعر،خدنگ نظر،زمانہ کانپوراور ادیب جیسے رسائل کے مدیر

Poet, Editor of several literary magazines like Khandag-E-Nazar,Zamana Kanpur and Adeeb

منشی نوبت رائے نظر لکھنوی کی غزل

    کوئی مجھ سا مستحق رحم و غم خواری نہیں

    کوئی مجھ سا مستحق رحم و غم خواری نہیں سو مرض ہیں اور بظاہر کوئی بیماری نہیں ہر قدم پر باغ عالم میں بچھا ہے دام حسن کون ایسا ہے جسے ذوق گرفتاری نہیں دیکھے گر غور سے دنیا ہے غفلت کا طلسم یہ بھی خواب عشق ہے فرقت سے بیداری نہیں جان لے کر بھی جو ہاتھ آئے تو ارزاں جانیے سہل ایسی جنس ...

    مزید پڑھیے

    انتظار حشر کر سکتے نہیں ناکام عشق

    انتظار حشر کر سکتے نہیں ناکام عشق آج ہی ہو جائے ہونا ہو جو کل انجام عشق ابتدا میں درد فرقت موت ہے انجام عشق اہل دل کو نا موافق ہے ہوائے بام عشق بے خودی میں ڈبڈبا آئے ہیں آنسو آنکھ میں المدد اے ضبط چھلکا چاہتا ہے جام عشق اس کی الفت نے کیا رسوائے عالم کس قدر انگلیاں اٹھتی ہیں ...

    مزید پڑھیے

    ہاتھ رکھتے ہی تھا حال قلب مضطر آئینہ

    ہاتھ رکھتے ہی تھا حال قلب مضطر آئینہ دست نازک ہے حسینوں کا مقرر آئینہ بن گیا غماز شکل ان کی دکھا کر آئینہ جو ہمارا راز دل تھا اب ہے ان پر آئینہ توڑ کر دل تم نے کھویا امتیاز حسن بھی اک تمہارے پاس تھا یا اب ہے گھر گھر آئینہ دیکھنا ہے کس میں اچھی شکل آتی ہے نظر اس نے رکھا ہے مرے دل ...

    مزید پڑھیے

    اس نے مے پی کے سر بزم جو ساغر الٹا

    اس نے مے پی کے سر بزم جو ساغر الٹا ورق انجمن دہر سراسر الٹا دیکھنے والے کو دنیا ہے سراپا تصویر گو ہے آئینے میں عکس رخ دلبر الٹا کر دیا آ کے چمن کو تہ و بالا کس نے کوئی سیدھا ہے یہاں کوئی گل تر الٹا ناز سے مجھ کو سر بزم جو ساقی نے دیا ہاتھ تھرائے کچھ اس طرح کہ ساغر الٹا اے خدا کیا ...

    مزید پڑھیے

    ان کی رخصت اک قیامت تھی دم اظہار صبح

    ان کی رخصت اک قیامت تھی دم اظہار صبح شام تک بچتا نظر آتا نہیں بیمار صبح مجھ کو بھی اے شمع رو لے وصل کی شب ہے اخیر اور دو آنسو بہا اے کشتۂ آزار صبح کھو دیا طول شب فرقت نے لطف انتظار دیدۂ بے خواب کو ہے حسرت دیدار صبح وصل کی شب بجھ گیا تھا جو ہمارا داغ دل مہر بن کر اب وہی ہے طرۂ ...

    مزید پڑھیے

    شوق دل فکر دہن میں ہے جو رہبر کی طرح

    شوق دل فکر دہن میں ہے جو رہبر کی طرح ڈھونڈھتا ہوں چشمۂ حیواں سکندر کی طرح میری آہوں کو عبث ہے نارسائی کا گلہ دل میں گھر کرنا تو سیکھیں یاد دلبر کی طرح سر سے پا تک ہے مثال گردن تسلیم خم کس سے ہوتا ہے ادب قاتل کا خنجر کی طرح تھا جو وقت قتل ارمان ہم آغوشی مجھے خوں کی چھینٹیں لپٹی ...

    مزید پڑھیے

    رہا کرتے ہیں مے خانوں میں ہم پیر مغاں ہو کر

    رہا کرتے ہیں مے خانوں میں ہم پیر مغاں ہو کر طبیعت زندہ دل رکھتی ہے پیری میں جواں ہو کر چھپے تھے قبر میں گردش زدہ کیا شادماں ہو کر یہاں بھی ساتھ ہے دوران سرکا آسماں ہو کر ہوا ہے شہرہ داغوں کا نثار گل رخاں ہو کر اڑی بوئے وفا میری نسیم بوستاں ہو کر جھکے گی رفتہ رفتہ شاخ نخل قد کماں ...

    مزید پڑھیے

    بعد مدت جو میں اے چرخ کہن یاد آیا

    بعد مدت جو میں اے چرخ کہن یاد آیا کیا ستم کوئی نیا مشفق من یاد آیا شعر کہتا تھا کہ مضمون دہن یاد آیا اک معمہ یہ دم فکر سخن یاد آیا اہل دنیا کو کسی دن نہ ہوئی فکر عدم کیا مسافر ہیں کہ جن کو نہ وطن یاد آیا دیکھ کر ابر بہاری مری نسبت بدلی صحن گلشن میں دل توبہ شکن یاد آیا رشتۂ جاں ...

    مزید پڑھیے

    کوئی ارماں تلاش دوست کا کیوں دل میں رہ جاتا

    کوئی ارماں تلاش دوست کا کیوں دل میں رہ جاتا غبار اپنا اگر گرد رہ منزل میں رہ جاتا نہیں معلوم کس مدت سے خنجر تشنۂ خوں تھا کوئی خطرہ لہو کا کیوں تن بسمل میں رہ جاتا صفائی کب تھی ممکن یہ غبار دل وہ کافر ہے مرے دل سے نکلتا بھی تو اس کے دل میں رہ جاتا جلا اور جل کے سوز رشک سے دل بجھ ...

    مزید پڑھیے

    کاروبار عشق کی کثرت کبھی ایسی نہ تھی

    کاروبار عشق کی کثرت کبھی ایسی نہ تھی دل نہ تھا تو تنگئ‌ فرصت کبھی ایسی نہ تھی یاس سے ویرانئ‌ حسرت کبھی ایسی نہ تھی دل میں سناٹا نہ تھا وحشت کبھی ایسی نہ تھی ان کے وعدہ پر ہمیں جینا پڑا ہے حشر تک ورنہ طولانی شب فرقت کبھی ایسی نہ تھی دیکھ ڈالے زندگی میں وصل‌ و فرقت کے طلسم غم ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 3