منیر انور کی غزل

    سنی کسی نے کہاں میرے انتظار کی بات

    سنی کسی نے کہاں میرے انتظار کی بات ہر اک زباں پہ رہی اختیار یار کی بات ابھی ہے وقت چلو رابطہ بحال کریں دلائیں یاد اسے عہد پائیدار کی بات ابھی ہیں کرب کے کچھ اور مرحلے باقی ابھی چلی ہی کہاں ہے مرے دیار کی بات یہاں شجر کا شجر داؤ پر ہے نادانو تمہارے لب پہ وہی شاخ و برگ و بار کی ...

    مزید پڑھیے

    کہا اس نے میں ہوں تنہا ادھر سارا زمانہ ہے

    کہا اس نے میں ہوں تنہا ادھر سارا زمانہ ہے کہا میں نے زمانہ ہر طرح کا بیت جانا ہے کہا اس نے کہ تم بھی اور لوگوں کی طرح سے ہو کہا میں نے تمہارا حوصلہ بھی آزمانا ہے کہا اس نے کہ اب تک راستے محفوظ تھے لیکن کہا میں نے اسی لیکن کا تو سارا فسانہ ہے کہا اس نے کہ میرے خواب میں تم ساتھ تھے ...

    مزید پڑھیے

    چاہتوں کا ثمر مل گیا

    چاہتوں کا ثمر مل گیا تجھ سا اہل نظر مل گیا تو مجھے راہ میں کیا ملا اک جواز سفر مل گیا اک شعور محبت ہمیں تیرے زیر اثر مل گیا تیرے معیار کا تو نہیں ہاں مگر چارہ گر مل گیا میری تکمیل ہونے لگی وہ سراپا ہنر مل گیا تم سنبھالو یہ دیوار زر آدمیت کا در مل گیا دل میں جاگی تھی اس کی ...

    مزید پڑھیے

    مشکل وقت میں اکثر لوگ بدل جاتے ہیں

    مشکل وقت میں اکثر لوگ بدل جاتے ہیں چلتے چلتے اپنی راہ نکل جاتے ہیں سب کے اپنے اپنے پیمانے ہوتے ہیں سب اپنے افکار کی آگ میں جل جاتے ہیں ذہن کی گرہیں کھلتے کھلتے ہی کھلتی ہیں جاتے جاتے ہی رسی کے بل جاتے ہیں ٹھوکر کھا کر گرنے والا سوچ رہا تھا گرتے گرتے کیسے لوگ سنبھل جاتے ہیں بے ...

    مزید پڑھیے

    آنکھیں روشن لہجے رس کے پیالے جی

    آنکھیں روشن لہجے رس کے پیالے جی یہ ہیں لوگ محبت کرنے والے جی کسی کسی کا حسن نشیلا ہوتا ہے کچھ شاعر بھی ہوتے ہیں متوالے جی لمحہ لمحہ جکڑا جاتا ہوں ان میں یادیں ہیں یا ہیں مکڑی کے جالے جی اس کی آنکھ سے آنسو بن کر بہہ نکلے میرے پاؤں میں پڑنے والے چھالے جی راتوں کا احوال کہاں چھپ ...

    مزید پڑھیے

    کٹی پتنگ کی مانند ڈولتے ہو تم

    کٹی پتنگ کی مانند ڈولتے ہو تم مجھے وطن سے نکالے گئے لگے ہو تم یہ اور بات کہ اب مصلحت شعار ہوئے قریب میرے بھی ورنہ کبھی رہے ہو تم کوئی رفیق نہ منزل نہ کوئی رخت سفر یہ کس خمار میں کس سمت کو چلے ہو تم فضائیں اس کی تمہیں اب بھی یاد کرتی ہیں کہ جس دیار میں کچھ دن رہے بسے ہو تم کوئی ...

    مزید پڑھیے

    تو ہے ویسا ہی ہو بہ ہو یارا

    تو ہے ویسا ہی ہو بہ ہو یارا خواب میں تھا جو روبرو یارا دوسرا تو ہے جس نے سمجھی ہے میری بے ربط گفتگو یارا تجھ کو سوچوں تو پھول کھلتے ہیں دل کی نگری میں کو بہ کو یارا اتنے لوگوں میں بھی اکیلے ہیں ایک میں اور ایک تو یارا بس یہ عزم سفر جواں رکھنا دھند چھٹنی تو ہے کبھو یارا آج کل رت ...

    مزید پڑھیے

    ہے مکمل انہی سے ذات مری

    ہے مکمل انہی سے ذات مری میرے بچے ہیں کائنات مری میں بس انسانیت کا قائل ہوں پوچھتے کیا ہو ذات پات مری زیست جینا محال کر دے گی یاد آئے گی بات بات مری اس نے بھی میرا ہاتھ چھوڑ دیا جس کے ہاتھوں میں تھی حیات مری اس نے بس مسکرا کے دیکھا تھا کھل اٹھی ساری کائنات مری کس قدر بے مثال ...

    مزید پڑھیے

    حدیث درد کو آخر بیاں تو ہونا تھا

    حدیث درد کو آخر بیاں تو ہونا تھا جو کرب دل میں چھپا تھا عیاں تو ہونا تھا وہ پاس رہتے ہوئے فاصلوں کا قائل تھا اس اہتمام کو پھر داستاں تو ہونا تھا زمیں کا تاج تھا وہ شخص اپنی ہستی میں زمیں سے بڑھ کے اسے آسماں تو ہونا تھا دکھوں کی دھوپ کے اس دور بے مروت میں مجھے کسی کے لیے سائباں تو ...

    مزید پڑھیے

    کہا یہ میں نے کہ اپنی آنکھوں میں خواب رکھنا

    کہا یہ میں نے کہ اپنی آنکھوں میں خواب رکھنا کہا یہ اس نے کہ آنکھ رکھنا عذاب رکھنا یہ میں نے پوچھا تھا لوگ کیوں مر رہے ہیں اتنے جواب آیا تم ان کے خوں کا حساب رکھنا کہا یہ میں نے زمین پر امن ہو سکے گا کہا کہ ہاتھوں میں علم رکھنا کتاب رکھنا کہا یہ میں نے کہ زندگی کس طرح کٹے گی کہا یہ ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2