بے وقت جو گھر سے وہ مسیحا نکل آیا
بے وقت جو گھر سے وہ مسیحا نکل آیا گھبرا کے مرے منہ سے کلیجہ نکل آیا مدفون ہوا زیر زمیں کیا کوئی وحشی کیوں خاک سے گھبرا کے بگولا نکل آیا آئینہ میں منہ دیکھ کے مغرور ہوئے آپ دو شکلوں سے کیسا یہ نتیجہ نکل آیا زخمی جو کیا تم نے کھلے عشق کے اسرار جو کچھ کہ مرے دل میں نہاں تھا نکل ...