Muneer Saifi

منیر سیفی

منیر سیفی کے تمام مواد

27 غزل (Ghazal)

    زندگی دیکھ لے کچھ دیر تماشا اپنا

    زندگی دیکھ لے کچھ دیر تماشا اپنا ٹوٹتا جاتا ہے آواز سے رشتہ اپنا دو گھڑی کو بھی کسی نے مجھے کاندھا نہ دیا عمر بھر ڈھوتا رہا خود ہی جنازہ اپنا نسب ہر شخص نظر آتا ہے چوراہے پر آدمی بھول گیا بھیڑ میں رستہ اپنا کتنی صدیوں سے ہوں انجان سفر میں سیفیؔ آج تک میں نے تو گھر بھی نہیں ...

    مزید پڑھیے

    آنکھوں میں مری درد کا بادل نہیں دیکھا

    آنکھوں میں مری درد کا بادل نہیں دیکھا صحرا کو کبھی لوگوں نے جل تھل نہیں دیکھا بچپن سے مرے سر پہ کھڑی دھوپ رہی ہے میں نے تو کبھی پیار کا آنچل نہیں دیکھا ہر شخص کے چہرے پہ ہیں الجھن کی لکیریں اس عہد کے بچوں کو بھی چنچل نہیں دیکھا بیوی کی محبت ہو کہ یادوں کی رفاقت مطلب سے تہی میں ...

    مزید پڑھیے

    اے آسمان کرم اتنا زمین پر کر دے

    اے آسمان کرم اتنا زمین پر کر دے سمیٹ لے سبھی تاریکیاں سحر کر دے کسی سے قصۂ شہر طلسم کہہ نہ سکوں الٰہی بے حس و بے نطق و بے بصر کر دے تمام عمر ہم اک دوسرے سے مل نہ سکیں سفر جدائی کا اتنا طویل تر کر دے ہنوز چیر ہرن کا ہے سلسلہ جاری کوئی کرشن کنھیا کو یہ خبر کر دے یہ خوشبوؤں کی قبا گل ...

    مزید پڑھیے

    اے آسماں کرم اتنا زمین پر کر دے

    اے آسماں کرم اتنا زمین پر کر دے سمیٹ لے سبھی تاریکیاں سحر کر دے کسی سے قصۂ شہر طلسم کہہ نہ سکوں الٰہی بے‌‌ حس و بے نطق و بے بصر کر دے تمام عمر ہم ایک دوسرے سے مل نہ سکیں سفر جدائی کا اتنا طویل تر کر دے ہنوز چیر ہرن کا ہے سلسلہ جاری کوئی کرشن‌ کنہیا کو یہ خبر کر دے یہ خوشبوؤں ...

    مزید پڑھیے

    شہر دل پھر مرا ویران ہوا جاتا ہے

    شہر دل پھر مرا ویران ہوا جاتا ہے گھر کی بربادی کا سامان ہوا جاتا ہے غالباً پھر نئی افتاد پڑی ہے دل پر سانس بھی نوح کو طوفان ہوا جاتا ہے تیری ہر بات سے گرتا ہے کلیجہ کٹ کر تیرا ہر لفظ تو پیکان ہوا جاتا ہے ہجر کی رات تو کروٹ میں گزر جاتی ہے اور دن بھی بہت آسان ہوا جاتا ہے سارا غم ...

    مزید پڑھیے

تمام