Munazza Anwar goindi

منزہ انور گوئندی

منزہ انور گوئندی کی نظم

    محبت

    کہتے ہیں کہ محبت کا کوئی موسم نہیں ہوتا لیکن میرے لیے تو ہر موسم محبت کا موسم ہے جب چاہا یادوں کے دیپ جلا کر روشنی کر لی کہ محبت کا موسم تو دل کے اندر ہوتا ہے

    مزید پڑھیے

    زندگی

    زندگی اپنے لہو سے سرشار کامراں نغمہ سرا چلتی رہی کارواں چلتے رہے بانگ درا ہوتی رہی معرکے سر ہوئے رن پڑتے رہے شمع تعمیر مگر جلتی رہی

    مزید پڑھیے

    نظم

    یہ زندگی ہے جاوداں مثال آب جو رواں تو قید بند و ذات ہے کہ ذات بے ثبات ہے ہمارے درد کی دوا خودی کی کائنات ہے خودی کی کائنات میں نجات ہے ثبات ہے

    مزید پڑھیے

    بقا

    یہ کارواں نمود کا یہ سلسلہ وجود کا یہ آسماں یہ کہکشاں جو کچھ بھی نزد و دور ہے یہ ایک ہی وجود کی نمود ہے نہ ابتدا نہ انتہا فقط بقا

    مزید پڑھیے