Munazza Anwar goindi

منزہ انور گوئندی

منزہ انور گوئندی کے تمام مواد

1 غزل (Ghazal)

    اپنی وحشت کے نئے زخم چھپاؤں کیسے

    اپنی وحشت کے نئے زخم چھپاؤں کیسے میں تری یاد کی دیوار گراؤں کیسے شہر دل میں ہے وہی آج بھی چپ کا عالم در و دیوار صداؤں سے سجاؤں کیسے گنبد فکر میں آوازیں ہی آوازیں ہیں میں ہر آواز کی تصویر بناؤں کیسے

    مزید پڑھیے

4 نظم (Nazm)

    محبت

    کہتے ہیں کہ محبت کا کوئی موسم نہیں ہوتا لیکن میرے لیے تو ہر موسم محبت کا موسم ہے جب چاہا یادوں کے دیپ جلا کر روشنی کر لی کہ محبت کا موسم تو دل کے اندر ہوتا ہے

    مزید پڑھیے

    زندگی

    زندگی اپنے لہو سے سرشار کامراں نغمہ سرا چلتی رہی کارواں چلتے رہے بانگ درا ہوتی رہی معرکے سر ہوئے رن پڑتے رہے شمع تعمیر مگر جلتی رہی

    مزید پڑھیے

    نظم

    یہ زندگی ہے جاوداں مثال آب جو رواں تو قید بند و ذات ہے کہ ذات بے ثبات ہے ہمارے درد کی دوا خودی کی کائنات ہے خودی کی کائنات میں نجات ہے ثبات ہے

    مزید پڑھیے

    بقا

    یہ کارواں نمود کا یہ سلسلہ وجود کا یہ آسماں یہ کہکشاں جو کچھ بھی نزد و دور ہے یہ ایک ہی وجود کی نمود ہے نہ ابتدا نہ انتہا فقط بقا

    مزید پڑھیے