بقا

یہ کارواں نمود کا
یہ سلسلہ وجود کا
یہ آسماں یہ کہکشاں
جو کچھ بھی نزد و دور ہے
یہ ایک ہی وجود کی نمود ہے
نہ ابتدا نہ انتہا
فقط بقا