حال نہ پوچھو روز و شب کا کوئی انوکھی بات نہیں
حال نہ پوچھو روز و شب کا کوئی انوکھی بات نہیں دن کو کیسے رات کہیں ہم رات بھی اب تو رات نہیں لگنے کو تو صحن چمن میں دونوں اچھے لگتے ہیں کانٹوں میں جو اپنا پن ہے پھولوں میں وہ بات نہیں دل سے بھلا تو دیں ہم ان کو لیکن اس کو کیا کیجے صدیوں کی روداد بھلانا اپنے بس کی بات نہیں گلشن ...