مسلک عشق بیاں کیا کیجے ممتاز میرزا 07 ستمبر 2020 شیئر کریں مسلک عشق بیاں کیا کیجے کفر ایمان ہوا جاتا ہے مجھ سے لے لے کوئی یادیں میری جی پریشان ہوا جاتا ہے باغبانوں کو خبر ہے کہ نہیں باغ ویران ہوا جاتا ہے وحشت دل کے تصدق ممتازؔ گھر بیابان ہوا جاتا ہے