اندھیروں کی حکومت کو مٹا کر اپنے گھر آیا
اندھیروں کی حکومت کو مٹا کر اپنے گھر آیا سویرے جیسے ہی آنکھیں کھلی سورج نظر آیا گیا متھرا بنارس اور کعبہ ہر جگہ لیکن ملا دل کو سکوں جب لوٹ کر میں اپنے گھر آیا پڑی ہے مار جب سے وقت کی ڈرنے لگا ہوں میں چڑھا تھا جو جوانی کا نشہ پل میں اتر آیا کئی کانٹے بچھائے دوستوں نے راہ میں ...