محب عارفی کے تمام مواد

18 غزل (Ghazal)

    خیال ذہن شکن سے زبان بھر آ جائے

    خیال ذہن شکن سے زبان بھر آ جائے یہ ہو تو ہاتھ مرے کوئی شعر تر آ جائے ہمارے مٹنے سے دنیا ہوئی ہے ایسی نہاں کہ جیسے بیج سے باہر کوئی شجر آ جائے بنائی میں نے جو بے‌‌ صورتی کے پتھر سے میں کیا کروں اسی مورت پہ دل اگر آ جائے چمن تمام تو آہٹ پہ اس کی جھوم اٹھا یہاں یہ خبط وہ سیل ہوا نظر ...

    مزید پڑھیے

    کیسے کیسے ملے دن کو سائے ہمیں

    کیسے کیسے ملے دن کو سائے ہمیں رات نے بھید سارے بتائے ہمیں راز ہستی تو کیا کھل سکے گا کبھی مل گئے تھے مگر کچھ کنائے ہمیں گرد ہیں کاروان گزشتہ کی ہم کیا اب آنکھوں پہ کوئی بٹھائے ہمیں ساری دل داریاں دیکھ کر سوئے ہیں اب نہ زنہار کوئی جگائے ہمیں ناز جن سے ہمارے نہ اٹھ پائے تھے آج ...

    مزید پڑھیے

    دلبری اس رخ دلربا کی خال و خد سے عبارت نہیں ہے

    دلبری اس رخ دلربا کی خال و خد سے عبارت نہیں ہے محو نظارۂ خال و خد کو یہ سمجھنے کی مہلت نہیں ہے دل سے ہوتی تو ہے راہ دل کو فاصلہ ہے مگر راہ خود بھی ایک ہو جائیں ہم آپ مل کر عشق کی ایسی قسمت نہیں ہے جس کو اپنی نظر جانتا ہوں اس کے جلووں کا ہے اک کرشمہ وہ نظر ہی نہیں جس کی ہستی اس کی ...

    مزید پڑھیے

    بے تہی یہی ہوگی یہ جہاں کہیں ہوں گے

    بے تہی یہی ہوگی یہ جہاں کہیں ہوں گے سطح کاٹنے والے سطح آفریں ہوں گے آفتاب ہٹ جائے جھلملانے والے ہی آسمان ویراں میں رونق آفریں ہوں گے زندگی منانے کو وہم بھی غنیمت ہیں ہم بھی وہم ہی ہوں گے وہم اگر نہیں ہوں گے یہ جتا دیا آخر مجھ کو میرے اجزا نے اپنے آپ میں رہیے ورنہ بس ہمیں ہوں ...

    مزید پڑھیے

    خرد یقیں کے سکوں زار کی تلاش میں ہے

    خرد یقیں کے سکوں زار کی تلاش میں ہے یہ دھوپ سایۂ دیوار کی تلاش میں ہے خطا چمن کی کہ ہے مبتلائے لالہ و گل بہار صرف خس و خار کی تلاش میں ہے چھلک رہا ہے قبائے حیا سے اس کا شباب شراب جرأت میخوار کی تلاش میں ہے وہ نقطہ ہوں جو بھرم ہے نقوش‌ ہستی کا زمانہ کیا مرے اسرار کی تلاش میں ...

    مزید پڑھیے

تمام

1 نظم (Nazm)

    مراجعت

    وہ چکا چوند وہ شہر کے جلوے وہ تماشے وہ کرتب اجالوں کے ہو رہے محو ہم بسکہ سائے تھے ہر طرف شعبدے بے کراں سے تھے مبتلا جن میں ہم جسم و جاں سے تھے نہ رہا یاد آئے کہاں سے تھے نظر اک دین تھی خود نظاروں کی ذات اپنی عبارت انہیں سے تھی رہن دریا تھی گرداب کی ہستی انس کے رابطوں کے امیں تھے ...

    مزید پڑھیے