تماشائی تو ہیں تماشا نہیں ہے
تماشائی تو ہیں تماشا نہیں ہے گرا ہے وہ پردہ کہ اٹھتا نہیں ہے یہ کس کی نظر دے گئی روگ یارب سنبھالے سے اب دل سنبھلتا نہیں ہے تڑپ جائیے گا تڑپ جائیے گا تڑپنا ہمارا تماشا نہیں ہے بہت پھانس نکلی بہت خار نکلے مگر دل کا کانٹا نکلتا نہیں ہے یہ ہر شخص کی لن ترانی ہے کیسی کہ ہر آنکھ تو ...