Mubarak Azimabadi

مبارک عظیم آبادی

بہار کے ممتاز مابعد کلاسیکی شاعر

Prominent later-classical poet from Bihar

مبارک عظیم آبادی کی غزل

    بدظن ہیں اہل کعبہ مجھ دیر آشنا سے

    بدظن ہیں اہل کعبہ مجھ دیر آشنا سے کہتے ہیں مجھ کو کافر فریاد ہے خدا سے بیداد محتسب کی فریاد ہے خدا سے برسے شراب گھر گھر مے خوار کی دعا سے چتون بدل رہی ہے نام آ گیا وفا کا تیور بگڑ رہے ہیں افسانۂ وفا سے ہم کیوں تمہیں بتائیں ہم کیوں تمہیں جتائیں روز جزا نہ جانے مانگیں گے کیا خدا ...

    مزید پڑھیے

    لگا دے سوز محبت پھر آگ سینے میں

    لگا دے سوز محبت پھر آگ سینے میں مزہ پھر آنے لگے دل جلوں کو جینے میں بخیر گزریں یہ دو دن بہار کے یارب کہ روک ٹوک بہت ہو رہی ہے پینے میں کھٹک رہی ہے کوئی شے نکال دے کوئی تڑپ رہا ہے دل بے قرار سینے میں چمک رہی ہے یہ بجلی گرے گی توبہ پر جھلک رہی ہے مئے لالہ فام مینے میں یہ خاص وقتوں ...

    مزید پڑھیے

    جو نگاہ ناز کا بسمل نہیں

    جو نگاہ ناز کا بسمل نہیں دل نہیں وہ دل نہیں وہ دل نہیں بوتلیں خالی گئیں زیر عبا آج مے خانے میں مے فاضل نہیں میری دشواری ہے دشواری مری میری مشکل آپ کی مشکل نہیں کہہ رہی ہے ہر ادا قاتل تمہیں تم کہے جاؤ کہ ہم قاتل نہیں بہکی بہکی ہے مبارکؔ بات بات خیر تو ہے کیوں ٹھکانے دل نہیں

    مزید پڑھیے

    درد دل یار رہا درد سے یاری نہ گئی

    درد دل یار رہا درد سے یاری نہ گئی زندگی ہم سے تو بے لطف گزاری نہ گئی دن کے نالے نہ گئے رات کی زاری نہ گئی نہ گئی دل سے کبھی یاد تمہاری نہ گئی ہم تو خوں گشتہ تمناؤں کے ماتم میں رہے سینہ کوبی نہ گئی سینہ فگاری نہ گئی انتظار آپ کا کب لطف سے خالی نکلا رائیگاں رات کسی روز ہماری نہ ...

    مزید پڑھیے

    کہتے ہیں کہ دے میری بلا داد کسی کی

    کہتے ہیں کہ دے میری بلا داد کسی کی کانوں کو مزہ دیتی ہے فریاد کسی کی رونا ہے ترا کام مگر دیدۂ تر دیکھ تصویر خیالی نہ ہو برباد کسی کی کرتا ہوں گلہ ان سے جو ویرانئ دل کا کہتے ہیں یہ بستی نہیں آباد کسی کی آباد خدا رکھے تجھے کوئے محبت مٹی نہیں ہوتی یہاں برباد کسی کی کچھ اور تو ہم ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 4 سے 4