سچ کو کہنے کا حوصلہ ہے مجھے
سچ کو کہنے کا حوصلہ ہے مجھے اپنے انجام کا پتہ ہے مجھے نیند سے خواب ہو گئے رخصت زندگی جیسے اک سزا ہے مجھے اس نے رغبت سے ہاتھ کھینچ لیا اب کہاں کوئی سوچتا ہے مجھے دوستی کا بھرم ہی توڑ دیا ان دنوں جانے کیا ہوا ہے مجھے جس کی نیندوں میں خواب میرے تھے جب سے جاگا ہے ڈھونڈتا ہے ...